اسلام آباد: (مدثر علی رانا) آئی ایم ایف نے پاکستان میں سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے موجودہ میکنزم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں میں ایک جامع اور مربوط نظام بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے صرف بینک اکاؤنٹس کی معلومات شیئر کرنے کی حکومتی تجویز کو نامکمل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، مالیاتی ادارے کا مؤقف ہے کہ بینک اکاؤنٹس میں موجود معلومات محدود ہیں اور کئی اثاثے دیگر ناموں یا اکاؤنٹس میں چھپے ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ خزانہ آئندہ ملاقات میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے سٹاف لیول معاہدے کی منظوری کی درخواست کریں گے اور اثاثہ جات ڈیکلیئریشن میکنزم سے متعلق نئی ٹائم لائنز دینے کی تجویز پیش کریں گے۔
آئی ایم ایف مشن نے واضح کیا ہے کہ صرف بینک اکاؤنٹس کے اعداد و شمار کافی نہیں بلکہ افسران کے تمام مالی، منقولہ و غیرمنقولہ اثاثوں کا مکمل انکشافی نظام ضروری ہے۔