اکتوبر 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 112 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا: سٹیٹ بینک

Published On 17 November,2025 12:10 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2025 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 112 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں ملکی درآمدات 5.27 ارب ڈالر رہیں، اکتوبر 2025 کی برآمدات 2.74 ارب ڈالر رہیں، اکتوبر 2025 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 3.65 ارب ڈالر رہا جبکہ اکتوبر 2024 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 2.82 ارب ڈالر تھا۔

بینک دولت پاکستان نے کہا کہ سال در سال تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 29 فیصد سے زائد رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 73.3 کروڑ ڈالر رہا۔

سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال 25-2024 کے پہلے 4 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20.6 کروڑ ڈالر تھا، ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سال در سال 255 فیصد بڑھا ہے، رواں مالی سال چار مہینوں کی درآمدات 20.72 ارب ڈالر رہیں۔

ایس بی پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مہینوں میں ملکی برآمدات 10.63 ارب ڈالر رہیں، مالی سال کے پہلے چار مہینوں کا تجارتی خسارہ 10.09 ارب ڈالر رہا، چار مہینوں میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 14.34 ارب ڈالر رہا جبکہ چار مہینوں کی ورکرز ترسیلات 12.95 ارب ڈالر رہیں۔

سٹیٹ بینک نے کہا کہ اکتوبر میں آئی ٹی ایکسپورٹس 5.5 فیصد سے بڑھ کر 38.6 کروڑ ڈالر رہیں اور آئی ٹی برآمدات مالی سال کے 4 ماہ میں 19.6 فیصد سے بڑھ کر 1.44 ارب ڈالر رہیں۔

پاکستان کے بیرونی زرمبادلہ ذخائر (سی آر آر / ایس سی آر آر کے علاوہ) 14.50 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو سالانہ 29 فیصد کے نمایاں اضافے کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ کرنٹ اکاؤنٹ پر جاری ساختی دباؤ کے باوجود مضبوط بیرونی بفرز کی نشاندہی کرتا ہے۔