70 سے زائد پاور لومز بند، 2025 بھی فیصل آباد کی صنعت کیلئے بہتر ثابت نہ ہوسکا

Published On 23 December,2025 07:18 pm

فیصل آباد: (ذوالقرنین طاہر) سال 2025 فیصل آباد کی صنعت کے لیے ملا جلا سال رہا 2025 کی شروعات بہتر انداز میں ہوئی مگر چند ماہ بعد ہی ایکسپورٹ میں کمی آنا شروع ہوگئی، مجموعی طور پر یہ سال صنعتکاروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔

گزشتہ برس کی طرح سال 2025 بھی صنعت کے لیے بہتر ثابت نہ ہوسکا چائنہ سے دھاگہ اور کپڑا درآمد ہونے سے مقامی پاور لوم انڈسٹری کو بندش کا سامنا کرنا پڑا فیصل آباد میں 70 سے 80 پاور لومز ملیں بند ہوئیں صنعتکار کہتے ہیں سال 2025 کے شروع میں حکومت نے بہت سے وعدے کیے مگر وہ پورے نہ ہوسکے جس کے باعث نقصان ک سامنا کرنا پڑا۔

نومبر 2025 کے دوران ایکسپورٹ میں 11 اعشاریہ 5 فیصد کمی ہوئی 40 فیصد سے زائد مقامی کارخانے اور فیکٹریاں بند پڑی ہیں شرح سود میں غیر معمولی اضافے سے ایکسپورٹرز کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود صنعتکاروں پر بوجھ بڑھا دیا گیا، ڈالر ریٹ بڑھنے سے خام مال مہنگا ہوا۔

اس سال امپورٹ بند رہنے سے مشینری نہیں درآمد ہوسکی 7 سے 9 فیصد مشینری بند ہوئی تو پروڈکشن میں کمی آئی، بین الاقوامی تناسب میں کاسٹ آف پروڈکشن زیادہ ہونے سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں قیمتوں کا مقابلہ نہ کرسکیں۔

صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کہتے ہیں گورنمنٹ نے کوشش کی مگر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اس لیے بہتر نتائج برآمد نہیں ہوسکے، اگر فیصل آباد کے ایکسپورٹرز کو بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں آسانی فراہم کی جائے اور پالسی میکرز رئیل سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر منصوبہ سازی کریں تو کاروباری مسائل کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

سال 2025 فیصل آباد کے صنعتکاروں کے لیے امید اور خدشات کا امتزاج رہا، شہر کی صنعت نے مشکلات کے باوجود خود کو سنبھالے رکھا، مگر حقیقت یہ ہے کہ اس برس بھی نئی فیکٹریوں کے قیام کے بجائے کئی پرانی صنعتیں خاموش ہوتی گئیں۔