آئی سی سی کا بال ٹیمپرنگ پر سخت سزائیں مقرر کرنے پر غور

Last Updated On 06 April,2018 08:23 pm

دبئی: (ویب ڈیسک) آئی سی سی چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ بال ٹیمپرنگ کے قوانین کو مزید سخت کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں سابق اور موجودہ کرکٹرز کی بھی خدمات حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

 

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے جھگڑالو کھلاڑیوں کو سبق سکھانے اور بال ٹیمپرنگ کرنے والے کھلاڑیوں کیلئے سخت سزائیں مقرر کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرکٹ میچز کے دوران کھلاڑیوں کا آپس میں جملے بازی کرنا، آﺅٹ کرنے کے بعد پویلین جانے کا اشارہ کرنا، کندھا مارنا اور ایمپائرز کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کرنا جیسے واقعات کے بڑھتے ہوئے رحجان کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اور حال ہی میں آسٹریلوی کرکٹرز کا بال ٹیمپرنگ سکینڈل سامنے آنے کے بعد آئی سی سی نے جھگڑالو کھلاڑیوں اور بال ٹیمپرنگ کو بڑا جرم قرار دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کھلاڑیوں کے خراب رویوں کو سامنے رکھتے ہوئے اور بال ٹیمپرنگ کے قوانین کو مزید سخت کرنے پر غور شروع کر دیا ہے تا کہ سپرٹ آف گیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں ہم سابق اور موجودہ کرکٹرز کی بھی خدمات حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایلن بارڈر، شان پولاک، کورٹنی والش، رچی رچرڈسن اور انیل کمبلے کے نام میرے ذہن میں ہیں۔ کھلاڑی آپس میں مشاورت کرنے کے بعد آئی سی سی کرکٹ کمیٹی، میلبورن کرکٹ کمیٹی اور میچ آفیشلز سے اس بارے تبادلہ خیال کر کے اپنی تجاویز دیں گے۔ اپریل میں شیڈول آئی سی سی میٹنگز میں بھی کھلاڑیوں کے کوڈ آف کنڈکٹ اور بال ٹیمپرنگ کو ایجنڈے میں شامل کر لیا گیا ہے۔