لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ میچ کے دوران ہم نے بہترین باؤلنگ کی، جس کی وجہ سے میچ میں بڑا سکور نہیں بن سکا، بیٹنگ کے دوران مڈل آرڈرمیں ہمیں بڑی پارٹنر شپ کی ضرورت تھی، ہم جانتے تھے کہ اگر 8 اور 9 رنز کی ایوریج آئی تو ٹارگٹ مشکل ہو جائے گا اسی کا دباؤ بیٹنگ میں بھی نظر آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ کے دوران اس طرح کی توقعات نہیں کر رہے تھے، ہم اسی بیٹنگ لائن کو کچھ عرصے سے لیکر چل رہے ہیں۔
کپتان کا کہنا تھا کہ دورہ آسٹریلیا سے قبل ہم تمام کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے تھے، ہمیں تینوں شعبوں میں مزید بہتری لانا ہو گی، میرے خیال میں فیلڈنگ میں سب سے زیادہ توجہ دینا ہوگی، اگر ہم کیچز ڈراپ کرتے رہے تو کسی بھی ٹیم کو نہیں ہرا سکتے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سری لنکاکی ٹیم ہماری ٹیم سے اچھا کھیل، قومی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہوم گراؤنڈمیں بھی ٹیم نے اچھا کھیل پیش نہیں کیا۔ میں نےسیریزمیں نئے لڑکے کھلانے کا کہا تھا، ہم سری لنکا کو کمزور ٹیم سمجھ رہے تھے۔ شکست کی ذمہ داری کو قبول کرتا ہوں۔
کوچ کا کہنا تھا کہ میں نے ٹیم کا انتخاب کیا ہے اور میں جوابدہ ہوں۔ ہم خودکو نمبر ون سمجھ رہے تھے لیکن سری لنکا نے اچھا کھیلا۔
مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کرنے والے ہاسارنگا ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ یہ میرے کیریئر کی بہترین باؤلنگ تھی، میں نے وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب رہا۔ میرا سب سے بڑا غلط کام بھی یہی ہے کہ میں وکٹیں حاصل کرتا ہوں۔ میں اپنی باؤلنگ کے دوران زیادہ سے زیادہ گیندیں ڈاٹ کرانے کی کوشش کرتا ہوں۔
مہمان ٹیم کے کپتان شناکا کا کہنا تھا کہ یہ بہت اچھی فتح تھی، ہم پاکستانی شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے صرف پاکستان نہیں بلکہ ہمیں بھی سپورٹ کیا، تمام کھلاڑیوں پر فتح حاصل کرنے کا دباؤ تھا، مڈل آرڈر میں بہت اچھی بیٹنگ دیکھنے کو ملی، ہماری ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی کمی ہے، البتہ جو ٹیم یہاں پر کھیل رہی ہے وہ سب ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جیت میں سب سے بڑا فرق ہماری ’یونٹی ‘ تھی، اگر ہم سمارٹ کرکٹ کھیلیں تو فتح ہمارے دامن میں آ جاتی ہے۔