لاہور: (ویب ڈیسک) انگلش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اینڈریو سٹراس نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈ بیٹسمین محمد یوسف کے فلسفے پر عمل کر کے کارکردگی میں بہتری آئی اور کامیابی کی جانب چل پڑا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اینڈریو سٹراس کا کہنا تھا کہ اچھا پرفارم نہ کرنے پر مجھے ٹیم سے نکالے جانے کا خوف تھا اور یہی خوف میری کارکردگی کو بری طرح متاثر کررہا تھا لیکن اس وقت کے پاکستانی بیٹسمین محمد یوسف کی وجہ سے مجھے اس خوف پر قابو پانے میں بہت مدد ملی۔
محمد یوسف نے مجھ سے کہا کہ سب کچھ اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے آپ کے اپنے ہاتھ میں کچھ نہیں ہوتا ان کی یہ بات میں نے دل میں بٹھالی۔
انٹرویو میں 42 سالہ اینڈریو سٹراس کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب میں اپنے کیریئر سے مایوس ہو گیا تھا اور سوچتا تھا کہ میں بہت جلد ٹیم کا حصہ نہیں رہوں گا، مجھے لگتا تھا کہ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہا اور میں خود سے ایک جنگ میں مصروف تھا مگر پھر محمد یوسف کا فلسفہ میرے کام آیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک میچ میں میں نے سوچا کہ اگر میرا آخری میچ ہے تو میں اس حقیقت کو بدل نہیں سکتا، اگر اللہ کی طرف سے مجھے ٹیم سے باہر نکالنے کا فیصلہ ہوچکا ہے تو میں اس کو بدل نہیں سکتا تو مجھے پریشان ہونے کے بجائے اس میچ کو اپنے پہلے میچ کی طرح مزے لیتے ہوئے کھیلنا چاہیے تاکہ میں اس کو یادگار میچ بنا سکوں۔
انگلش سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد ٹیم سے نکال بھی دیا گیا تو یہ اللہ کا فیصلہ ہوگا تو جو ہوتا ہے اللّه کی طرف سے ہوتا ہے اور سب کچھ اس کے قابو میں ہے، چنانچہ میں اپنا خوف ختم کرکے میدان میں اترا اور میری توقع کے برعکس میں177 رنز کی اننگز کھیل گیا، اس کے بعد میں ایک کامیابی کے سفر پر چل پڑا، اس لیے میری کامیابی کا راز محمد یوسف کا فلسفہ ہے۔