لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ سے جڑے مجموعی طور پر 161 افراد نے پی سی بی کی یک وقتی فلاحی اسکیم سے استفادہ کیا۔
گزشتہ ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے پیش نظر مقامی کرکٹ کی سرگرمیاں معطل ہونے کے سبب مالی مشکلات کا شکار فرسٹ کلاس کرکٹرز ، میچ آفیشلز، اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ کورونا وائرس کے سبب غیرمعمولی حالات اور لاک ڈاؤن کے باعث ان افراد کو معاشی طور پر کو دھچکہ لگا ہے۔
اس یک وقتی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کا تعلق ملک بھر کےکُل 51 شہروں سے ہے۔ جس میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی جیسے بڑے شہروں کے علاوہ چاغی، دادو، ڈیرہ مراد جمالی، حب، لیہ، مردان،ٹھٹھہ اور تربت جیسے شہروں سے تعلق رکھنے والے مستحقین شامل ہیں۔
ملک بھر سے 93 گراؤنڈز مین، 31 اسکوررز، 21 میچ آفیشلز اور 16 فرسٹ کلاس کرکٹرز نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔ یک وقتی اسکیم کے لیے تیار کردہ قوائد و ضوابط مندجہ ذیل ہیں:
ایسےفرسٹ کلاس کرکٹرز جنہوں نے سیزن 19-2018 میں شرکت کی ہواور 15-2014 تا 19-2018 پر مشتمل گذشتہ پانچ سیزنز میں کم از کم 15فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہوں
ایسے میچ آفیشلز اور اسکوررز جنہوں نےگذشتہ دوسیزنز میں پی سی بی کے زیراہتمام منعقدہ ایونٹس میں فرائض انجام دئیے ہوں
ایسے گراؤنڈ اسٹاف جویکم جنوری 2013 کے پہلےسے ریجنل/ضلعی کرکٹ ایسوسی ایشنز (فی الوقت غیر فعال) کے ملازم رہ چکے ہوں(مدت ملازمت تقریباََ8 سال درکار)
درج بالا قواعدوضوابط پر پورا اترنے والے افراد کے پاس فی الحال کوئی روزگار نہ ہو
قوائد و ضوابط پر پورا اترنے والے فرسٹ کلاس کرکٹرزنے 25ہزار، میچ آفیشلز نے 15 ہزار جبکہ اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف عملے نے 10،10 ہزار روپے وصول کیے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے لیے ضروری تھا کہ وہ ان مشکل حالات میں اپنے عمل سے ثابت کرے کہ وہ اپنے اسٹیک ہولڈرز کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے والے ا فراد کی اکثریت ایسی ہے جو ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے منسلک رہی اور ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سےہم نے یہ لازم سمجھا کہ ہمیں ان کی ہر ممکن معاونت کرنی چاہیے۔
وسیم خان نے کہا کہ اگرچہ یہ ادائیگیاں ایک علامتی امداد ثابت ہوسکتی ہیں مگر ہم نے ان مشکل اور غیرمعمولی حالات میں مالی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کی ہے۔
اس کے علاوہ پی سی بی نے بورڈ ملازمین کے علاوہ سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ مینز اور ویمنز کرکٹرز کے اشتراک سے وزیراعظم کے کوویڈ 19 ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ روپے کی رقم عطیہ کی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کراچی کے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر کو پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیےعارضی قیام گاہ میں بدلنے کی پیشکش بھی کرچکا ہے۔
اس سے قبل پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو اور چیف آپریٹنگ آفیسر نے گذشتہ ہفتے پی سی بی ویلفیئر فنڈ میں عطیات جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔