کورونا وائرس: بھارت میں کیسز تیزی سے بڑھنے لگے، ریاست مہاراشٹرا میں کیسز چین سے زیادہ

Last Updated On 08 June,2020 06:32 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کی طرح بھارت میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، صرف ریاست مہاراشٹرا میں کیسز کی تعداد چین سے زیادہ ہو گئی ہے جہاں پر 84 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا کیسز کی تعداد میں روزانہ ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گذشتہ پانچ دنوں سے نو ہزار سے زیادہ نئے کیسز روزانہ کی بنیاد پر ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ 19 کے تازہ نو ہزار نو سو 83 کیسز سامنے آئے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر متاثرین کی تعداد ڈھائی لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے۔

کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ مرنے والوں کی تعداد سات ہزا سے زیادہ ہو چکی ہے اور 24 گھنٹوں میں مزید دو سو چھ افراد کورونا وائرس کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارتی وزارت صحت کے مطابق اب تک کورونا کے دو لاکھ 56 ہزار چھ سو 11 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ سات ہزار ایک سو 35 افراد اس کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں۔

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس سے تقریباً سوا لاکھ افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں اور صحتیابی کی شرح 48 فیصد سے زیادہ ہے۔

خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کی رپورٹ کے مطابق چار بڑے شہروں دہلی، ممبئی، چینئی اور کولکتہ میں ہی انڈیا کے نصف سے زیادہ کورونا کیسز ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت پہلے ہی اٹلی کو پار کرکے چھٹے نمبر پر پہنچ چکا ہے لیکن ریاست مہاراشٹر کی صورتحال سب سے خراب ہے جہاں کورونا کے کیسز چین سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں کورونا کے 84 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ چین کے 83 ہزار کیسز سے زائد ہے۔

دریں اثنا انڈیا میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کے تحت شاپنگ مالز، ریستوران اور مذہبی عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

دہلی کے نائب شاہی امام سید شعبان بخاری نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے دہلی کی جامع مسجد کے بارے میں چند ہدایات جاری کی ہیں جن میں نمازیوں سے سماجی دوری برقرار رکھنے، ماسک پہننے اور سنیٹائزر لانے کے لیے کہا گیا ہے۔ بھیڑ لگانے سے منع کیا گیا ہے جبکہ گھر سے وضو کر کے آنے کے لیے کہا گیا ہے کیونکہ حوض کو عارضی طور پر بند رکھا جائے گا۔

دوسری جانب دہلی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ریاست کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ دہلی کے ہسپتال دہلی والوں کے ہی علاج کے لیے ہیں اور اس کی وجہ سے ایک سیاسی رسہ کشی شروع ہو گئی ہے۔

مرکز میں حکمران جماعت بی جے پی نے ان کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ دہلی ملک کا دارالحکومت ہے اس لیے یہاں اس طرح کا اختصاص نہیں کیا جا سکتا جبکہ کانگریس نے کہا کہ کیجریوال حکومت کے بلند بانگ دعووں کی پول کھل گئی ہے۔

اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ ریاست کے زیر انتظام ہسپتالوں میں صرف دہلی والوں کا علاج ہوگا جبکہ دہلی میں ہی قائم مرکز کے زیر انتظام ہسپتالوں میں ملک بھر کے کہیں کے مریض کا بھی علاج ہو سکتا ہے۔
 

Advertisement