پاکستان کے لیے نہ کھیلنے کا افسوس زندگی بھر رہے گا: عمران طاہر

Last Updated On 22 July,2020 05:21 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد پروٹیز کرکٹر عمران طاہر کا کہنا ہے کہ زندگی میں اس سے بڑا دکھ نہیں ہو سکتا کہ آپ ایک دم سے سب کچھ چھوڑ کر دوسرے ملک شفٹ ہو جائیں لیکن میں یہ سمجھتا ہوں میں نے جو فیصلہ کیا اللہ نے اس میں برکت ڈالی۔

عمران طاہر کا کہنا تھا کہ سارا کریڈٹ اپنی اہلیہ کو دوں گا جنہوں نے میرا بہت ساتھ دیا، جنوبی افریقا میں پہلے 5 سال لوکل کرکٹ کھیلی، پاکستان کی نمائندگی نہ کرنے پر بھی افسوس رہے گا لیکن پروٹیز میں جو کامیابیاں حاصل کیں اس پر فخر محسوس کرتا ہوں، وہاں کے لوگوں نے مجھے تسلیم کیا اور اتنی عزت دی جو میں سمجھتا ہوں آسان نہیں تھا۔

41 سالہ لیگ سپنر کا کہنا تھا کہ بڑا کرکٹر بنانے میں لاہور کرکٹ کابہت بڑا ہاتھ ہے کیونکہ میں یہاں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر اتنا ٹف ہو گیا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی مسابقتی کرکٹ کھیل سکتا تھا، لاہور میں کرکٹ کھیلنے پر ہمیشہ فخر رہے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل فائیو کے چیمپئن کا فیصلہ گراؤنڈ میں ہو تو زیادہ اچھا ہو گا، اگر باقی میچز نہیں ہوتے تو پھر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن کی ٹیم کو فاتح قرار دیا جانا چاہیے، میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلتا ہوں اور ملتان سلطانز کو چیمپئن بنانے کے لیے کہہ رہا ہوں بلکہ دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے اور کئی بار ہوا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے عمران طاہر جنوبی افریقا واپس نہیں گئے، عمران طاہر پی ایس ایل 5 میں شرکت کے لیے پاکستان میں موجود تھے، عمران طاہر نے پی ایس ایل فائیو میں ٹیم ملتان سلطانز کی نمائندگی کی۔