ملک کے کشیدہ حالات پر خاموش شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی

Published On 10 October,2024 12:21 pm

ڈھاکا: (ویب ڈیسک) سابق کپتان و قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن نے ملک کے سیاسی اور کشیدہ حالات پر خاموشی اپنانے پر قوم سے معافی مانگ لی۔

بنگلادیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پیغام شیئر کرتے ہوئے طلبا کے احتجاج کے دوران قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ملک میں کئی مہنیوں سے جاری سیاسی اور کشیدہ حالات پر خاموشی اپنانے پر قوم سے معافی بھی مانگی۔

شکیب الحسن نے لکھا کہ سب سے پہلے میں ان تمام طلباء کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں، امتیازی سلوک کے خلاف تحریک کی قیادت کی اور عوامی بغاوت کے دوران شہید یا زخمی ہوئے، کوئی قربانی کسی پیارے کے نقصان کی تلافی نہیں کر سکتی، کسی بچے یا بھائی کو کھونے کے خلا کو کچھ نہیں بھر سکتا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آپ میں سے جن کو اس نازک دور میں میری خاموشی سے تکلیف پہنچی ہے میں آپ کے جذبات کا احترام کرتا ہوں اور میں معذرت خواہ ہوں۔

سیاست میں اپنی مختصر شمولیت کے حوالے سے شکیب الحسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ماگورا سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوا جو میرا آبائی شہر تھا تاکہ ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکوں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں آپ سب کے ساتھ الوداع کہنا چاہتا ہوں، الوداع کے وقت میں ان لوگوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہوں جن کی تالیوں نے مجھے بہتر کھیلنے پر اکسایا، اپنے مداحوں سے ملنا چاہتا ہوں، ان لوگوں کی آنکھیں دیکھنا چاہتا ہوں جنہوں نے ہر مشکل میں سپورٹ کیا، ان کے میرے لیے آنسو نکل آئے! مجھے یقین ہے کہ اس الوداعی میچ کیلئے آپ میرا ساتھ دیں گے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کے تختہ الٹائے جانے کے بعد شکیب الحسن کشیدہ حالات کی وجہ سے تاحال اپنے وطن نہیں لوٹے جبکہ انکے اوپر قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے