لاہور: (دنیا نیوز) قومی کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے پی سی بی کے ساتھ معاملات خراب ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق گیری کرسٹن کے سلیکشن کمیٹی، سینٹرل کنٹریکٹس اور سپورٹ سٹاف میں من پسند افراد کو شامل نہ کرنے پر پی سی بی سے اختلاف ہوئے، گیری کرسٹن سینٹرل کنٹریکٹس میں کھلاڑیوں کو من پسند کیٹیگری دلوانا چاہتے تھے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پی سی بی کنٹریکٹ کے مطابق گیری کرسٹن ایک مہینہ چھٹیاں جبکہ 11 ماہ پاکستان میں ٹیم اور کرکٹ پر کام کرنے کے پابند ہیں، گیری کرسٹن صرف کیمپس اور سیریز کے دوران ہی پاکستان آنے پر بضد ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپورٹ سٹاف میں ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت مانگی، وضاحت نہ دینے کی صورت میں گیری کرسٹن نے قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ دورہ آسٹریلیا پر نہ جانے کی دھمکی دی، گیری کرسٹن سپورٹ سٹاف میں من پسند افراد کو شامل کرنے پر بضد ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ گیری کرسٹن کے ساتھ پی سی بی کے معاملات درست نہ ہونے کی صورت میں جیسن گلیسپی کو ہی دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لئے عبوری کوچ مقرر کئے جانے کا امکان ہے، پی سی بی حکام گیری کرسٹن سے معاہدے کی مکمل پاسداری کرنے کا خواہاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام ڈٹ گئے، کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہ آنے کا عندیہ دیدیا، اب جو بھی کریں گے گیری کرسٹن ہی کریں گے۔