لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر ہیلمٹ نہ پہننے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، کریک ڈاؤن کے دوران 5 ہزار 315 موٹر سائیکل سواروں کے چالان کیے گئے۔
ترجمان سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق مال روڈ پر 1276 موٹر سائیکل سواروں کے چالان کئے گئے، نارکلی سرکل میں 800 موٹر سائیکل سواروں کے چالان کئے گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ ٹریفک سیکٹر ڈیوٹی کے علاوہ 42 اضافی وارڈنز تعینات کئے گئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ ہیلمٹ کے استعمال کے حوالے سے شہر بھر میں آگاہی بینرز آویزں کئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق 23 ستمبر سے موٹر سائیکل سوار کو ہیلمٹ نہ پہننے پر 1 ہزار روپے جرمانہ کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، مگر اس کے برعکس 10 جولائی 1965ء کو وجود میں آنے والے پراونشل موٹر وہیکل آرڈینس کی شق نمبر 89، اے کے مطابق موٹر سائیکل ڈرائیور کے ساتھ پیچھے بیٹھے مرد اور عورت پر بھی ہیلمٹ پہننا ضروری ہے۔
روزنامہ دنیا کے مطابق اس قانون کے برعکس ٹریفک وارڈن کو چالان بک میں صرف موٹر سائیکل ڈرائیور کو ہیلمٹ نہ پہننے پر چالان کرنے کی ہدایات ہیں۔ ابھی تک صوبائی دارالحکومت میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں ہے جس میں پیچھے بیٹھے سوار کا ہیلمٹ نہ پہننے پر چالان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایک حساس معاملہ یہ بھی ہے کہ دو سواروں پر ہیلمٹ پہننے کا قانون موجود ہے، مگر موٹر سائیکل کی ٹینکی پر بیٹھے بچے بارے کسی قسم کی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔