مری: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعظم راجا پرویز اشرف کی سرکاری گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے پنجاب پولیس کے اہلکار ذیشان عباسی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جبکہ ملزم عابد کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا۔
جاں بحق پولیس اہلکار ذیشان عباسی کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے جھیکا گلی مری میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں پنجاب پولیس کے کسی بھی افسر نے شرکت نہ کی۔
اہل علاقہ نے پنجاب پولیس کے اس رویے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ اہل علاقہ نے اعلان کیا کہ پنجاب پولیس کے اس رویہ پر احتجاج کیا جائے گا۔
مرحوم اہلکار کے ورثا کا کہنا ہے کہ سابق وزیرِاعظم راجا پرویز اشرف کی جانب سے بھی تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف گرفتار ڈرائیور عابد کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی گاڑی کی ٹکر سے پنجاب پولیس کا کانسٹیبل جاں بحق ہو گیا تھا۔ پولیس کے مطابق سرکاری نمبر کی گاڑی نمبر جی یو صفر دو سات نے اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ پر موٹر سائیکل کو پیچھے سے ٹکر ماری تھی جس سے موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر پمز ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔
متوفی کی شناخت ذیشان عباسی کے نام سے کی گئی جو کہ پنجاب پولیس میں کانسٹیبل تھا۔ پولیس نے سابق وزیراعظم کے ڈرائیور عابد نواز کو گرفتار کر کے گاڑی آبپارہ تھانے منتقل کر دی۔ پمز ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد میت ورثاء کے حوالے کردی گئی۔
متوفی کے بھائی مہران عباسی نے دنیا نیوز کو بتایا کہ متوفی ذیشان عباسی راولپنڈی پولیس لائن میں تعینات تھا اور کورس کی تکمیل کے بعد پچیس اگست کو ہی راولپنڈی میں تعینات ہوا تھا۔
متوقی غیر شادی شدہ اور مری کے علاقے جھیگا گلی کے قریبی گائوں کا رہائشی تھا۔ متوفی کے بھائی مہران عباسی نے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے تھانہ آبپارہ کو درخواست جمع کرا دی تھی جس میں کہا گیا کہ ڈرائیور عابد نواز کی تیز رفتاری کے باعث حادثہ پیش آیا۔
درخواست میں بھی تحریر کیا گیا ہے کہ حادثے کی ذمہ دار گاڑی سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی ملکیت تھی۔