پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا پولیس کیلئے 2018ء میں بھی دہشتگردی کے ساتھ جرائم کے واقعات درد سر بنے رہے۔ اس سال بھی 2 ہزار سے زائد شہری مختلف واقعات میں قتل کر دیئے گئے۔
خیبر پختونخوا میں 2018ء میں بھی ہر دن کوئی نہ کوئی واقعہ ایف آئی آرز کی تعداد بڑھاتا رہا۔ اعدادوشمار کے مطابق سال 2017ء میں قتل کے 2299 جبکہ رواں سال ساڑھے گیارہ ماہ کے دوران 2284 مقدمات درج کئے گئے۔
اسی طرح اقدام قتل کے رواں سال 2513، لڑائی جھگڑے میں زخمی ہونے والوں کے 2822 مقدمات اور اسلحہ کی نمائش کے 2620 مقدمات درج کئے گئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق اغوا برائے تاوان کے 7 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ آئی جی پولیس کے مطابق تربیت اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے پولیس کی استعداد کار میں اضافہ ہوا ہے۔
پولیس سربراہ کے مطابق جرائم کے سدباب کے لئے پولیس کی جانب سے مسلسل آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے اور سال رواں کے دوران پولیس پر حملوں کی تعداد کم ہو کر 133 ہوئی جبکہ دیگر سرکاری محکموں کے ملازمین پر حملوں کے 73 مقدمات درج کئے گئے جن کی شرح میں گزشتہ سالوں کی نسبت کمی آئی۔
گزشتہ سال چوری، ڈکیتی، رہزنی اور کار چھیننے کی 484 وارداتیں پولیس ریکارڈ کا حصہ بنیں جبکہ سال رواں یہ تعداد 460 رہی۔ سال 2017ء میں بھتہ خوری کے 71 مقدمات درج کئے گئے جبکہ رواں سال ان مقدمات کی تعداد 62 رہی۔