جکارتہ: (دنیا نیوز) انڈونیشیا میں تین ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بنے۔ تھائی لینڈ کے سیلابی غار میں پھنسنے والے بارہ بچوں اور ان کے کوچ کو بچانے کےلیے ریسکیو آپریشن بھی دنیا بھر کی میڈیا کا توجہ مرکز بنا، کیلی فورنیا کے جنگلات کی آگ نے بھی تباہی مچائی، ایک رپورٹ کے مطابق اس سال قدرتی آفات کی وجہ سے دنیا بھر میں 155 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
زلزلے، سیلاب اور سونامی سے انڈونیشیا میں اس سال سب سے زیادہ تباہی ہوئی۔ اگست میں جزیرہ Lombok میں 6 اعشاریہ 9 شدت کے زلزلے سے 500 افراد ہلاک اور 1500زخمی ہو گئے۔ ستمبر میں صوبہ Sulawesi میں 7اعشاریہ پانچ شدت کے زلزلے اور سونامی سے 2000 افراد ہلاک اور 4400 زخمی ہوئے۔
22 دسمبر کی رات مغربی جاوا اور جنوبی سماٹرا میں آتش فشاں پہاڑAnak Krakatoa پھٹنے سے تودے سمندر میں گرے جس کے باعث سونامی سے 400 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب کیلیفورنیا میں جنگلات کی آگ نے شدید تباہی مچائی، قدرتی آفت کے نتیجے میں 86 افراد ہلاک اور 18000 عمارتیں تباہ ہوئیں۔
تھائی لینڈ میں سیلابی غار میں پھنسے 12بچوں اور ان کے کوچ کو 17روزہ ریسکیو آپریشن کےبعد بحفاظت باہر نکالا گیا۔ گوئٹے مالا میں آتش فشاں پہاڑFuego پھٹنے سے 194 افراد ہلاک اور 234 لاپتہ ہو گئے۔
Papua New Guinea میں 7 اعشاریہ 5 شدت کےز لزلے سے 160 افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔ شمالی کوریا میں سیلاب سے 76افراد ہلاک، نائیجریا میں 199 اور جاپان میں 225 افراد لقمہ اجل بنے۔