سکھر: (دنیا نیوز) سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے والوں پر نامعلوم افراد کا حملہ، مظاہرین سمیت تین فوٹو گرافر زخمی ہو گئے۔ سینئر فوٹوگرافر سید گلزار احمد شاہ کے زخمی ہونے کی اطلاع پر صحافی برادری میں شدید اشتعال پھیل گیا، حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق سکھر کے نامور سماجی رہنما نعمان شہزاد قریشی کو سکھر پولیس کی جانب سے بلاجواز گرفتار کرکے انکے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے والے عمل اور ملوث افراد کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف نعمان شہزاد کے ورثاء انجم شہزاد، کوکب شہزاد و دیگر نے سکھر کی سول سوسائٹی کے نمائندگان ظہور الدین انصاری، مولانا شہزادو ڈریہو، منور عالم خان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور واقعہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکام بالا واقعہ کا نوٹس لیکر سماجی رہنما نعمان شہزاد کے خلاف درج جھوٹے مقدمات ختم کرانے سمیت ملوث وکیل اور پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لایا جائے۔
مظاہرین احتجاج کر کے پُرامن طور پر واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے کہ پندرہ سے زائد ڈنڈا برادر نامعلوم افراد نے مظاہرین سمیت موقع پر موجود میڈیا نمائندگان پر بھی ڈنڈے برسانا شروع کر دیئے جس کے نتیجے میں سول سوسائٹی کے شہزادو ڈریہو، انکے بیٹے سمیت مقامی اخبار کے فوٹو گرافر سید گلزار شاہ زخمی ہو گئے جبکہ ملزمان حملہ کرنے کے بعد سنگین نتائج دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے۔
صحافی پر تشدد کے واقعہ کے خلاف سکھر کے صحافیوں میں اشتعال پھیل گیا ہے، سکھر کی صحافی برادری نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔