کراچی: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے اسامہ قتل کیس میں گرفتار پانچ ملزمان کا مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقتول کو پانچ گولیاں پیچھے اور ایک سامنے سے لگی ہے، ملزمان نے جج کے سامنے اعتراف کیا کہ مقتول کی گاڑی سے ان پر فائرنگ نہیں کی گئی۔
اسامہ قتل کیس میں گرفتار پانچ پولیس اہلکاروں کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے ملزمان کے مزید 12 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کر لیا ہے، مقتول کو پانچ گولیاں پیچھے اور ایک سامنے سے لگی ہے، تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی بنائی گئی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے وقوعہ کی اصل تصویر ہی نہیں بنائی، اس کا مطلب کہ تم ملزمان سے ملے ہوئے ہو ؟ ملزمان نے بتایا کال چلی کہ ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، سری نگر ہائی وے پر سفید رنگ کی گاڑی کو ہر صورت روکنا ہے جس میں 4 افراد سوار ہیں۔ عدالت کے استفسار پر ملزمان نے اعتراف کیا کہ مقتول کی گاڑی سے ان پر فائرنگ نہیں کی گئی۔
جج نے ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں نہیں معلوم کہ گاڑی کیسے روکنی ہے ؟ کیا گاڑی پر گولیاں برسا دو گے ؟ عدالت نے ریمانڈ منظور کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو 7 روز میں حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔