لاہور:(دنیا نیوز)سانحہ گریٹر اقبال پارک میں پیش رفت ہوئی ہےجس کے مطابق عائشہ اکرم نے اپنے ہی ساتھی کویہ کہہ کر پکڑوا دیاکہ ریمبو کا تیرہ افراد پر مشتمل گینگ دو سال سے بلیک میل کررہا تھا،دس لاکھ روپے بھی بٹور چکاہے، چودہ اگست کو زبردستی پارک میں لے جایا گیا جبکہ متاثرہ خاتون کے بیان پر پولیس نے چھاپے مار کر سات افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں سال 14اگست کو رونما ہونے والے سانحہ گریٹر اقبال پارک میں پیش رفت ہوئی ہے جس کے مطابق پولیس نے خاتون کے دوست ریمبو کو گرفتار کرلیا ہے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال کے مطابق ریمبو کیساتھ 6 اور ملزمان کو بھی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عائشہ اکرم کی تحریری درخواست پر پولیس نے ریمبو کو گرفتار کیا ہے۔
قبل ازیں رواں سال 14اگست کو رونما ہونے والے سانحہ گریٹر اقبال پارک میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق 13 افراد کا گینگ عائشہ کی ایک نیم برہنہ فوٹیج پر اسے 2 سال سے بلیک میل کر رہا تھا جبکہ 14 اگست کو زبردستی بلیک میل کر کے مینار پاکستان لیجایا گیا۔
ذرائع کے مطابق مینار پاکستان واقعہ کے موقع پر 13 افراد پر مشتمل گینگ ہی دیگر ساتھیوں سے ملکر عائشہ کو نوچتے رہے اور کپڑے پھاڑ دئیے جبکہ رات ایک بجے ڈی آ ئی جی انویسٹی گیشن کے دفتر جا کر عائشہ اکرم نے تحریری طور پر حقیقت سے پردہ اٹھا دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں اصل ملزم گرفتار کرنے کے لئے 2 ٹیمیں بنا دیں۔
عائشہ اکرم کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل تبدیل ہونے والے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن کو ساری حقیقت بتا دی تھی۔
ذرائع نے کہا کہ لاری اڈہ انویسٹی گیشن پولیس نے راولپنڈی میں معروف ٹک ٹاکر بادشاہ کے گھرپر چھاپہ مارالیکن پولیس کے پہنچنے سے پہلے ملزم فرار ہوگئے جبکہ عائشہ اکرم کو 13 افراد 2 سال سے بلیک میل کر رہے تھے۔