لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے چوہنگ میں 4 ملزمان نے گھر میں گھس کر وکیل اور اس کی بیوی کو تیز دھار آلے سےذبح کر ڈالا، سفاک ملزموں نے اڑھائی ماہ کی بچی کو بھی معاف نہ کیا اور گلا دبا کر اس کی سانسیں بھی بند کر دیں۔
لاہو کے علاقے چوہنگ میں صبح 8 بجے کےقریب 4 ملزمان گاڑی پر آئے ۔ قاتلوں نے مٹھائی دینے کے بہانے گھر والوں سے دروازہ کھلوایا اور زبردستی اندر داخل ہو گئے۔ سفاک ملزموں نے گھر کے سربراہ 31 سالہ وکیل امانت علی اور اس کی بیوی کے ہاتھ پاؤں زبردستی باندھے اور گلے کاٹ دئیے۔
ملزموں کی آنکھوں میں ایسا خون اترا تھا کہ اڑھائی ماہ کی بچی کو بھی معاف نہ کیا اور گلا دبا کر اس کی سانسیں بھی بند کر دیں۔ تہرے قتل کی واردات کے بعد علاقے میں خو ف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے ہیں۔ گھر کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی پولیس کے ہاتھ لگ گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیا جبکہ آئی جی نے سی سی پی او کو ملزموں کی جلد گرفتاری کا حکم دیا۔ پولیس نے شک کی بنا پر مقتول کے بھائی امین ، اس کے بیٹے اور کزن بابر عرف بابری کو حراست میں لے لیا ہے۔
امین اس سے پہلے اپنے والد کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے جبکہ بابر عرف بابری اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مقتول امانت علی کی ڈیڑھ سال قبل شادی ہوئی تھی اور وہ 45 کروڑ روپے کے لگ بھگ پراپرٹی کا مالک تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس تہرے قتل کی واردات کو پراپرٹی کے تنازع کا شاخسانہ قرار دے رہی ہے۔