کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں درخشاں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گرفتار ایس ایچ او اور ہیڈ محرر نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ زیر حراست ملزم معیز کو تھانے سے باہر رکھا گیا اور تھانے سے باہر ہی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تشدد کے اگلے روز لاش واپس تھانے لائی گئی۔
دوران تفتیش گرفتار پولیس افسران نے ملبہ سابق ایس پی کلفٹن نئیر الحق پر ڈالتے ہوئے کہا کہ ملزم کون تھا، کیوں گرفتار کیا گیا ہم نہیں جانتے، ملزم کو سابق ایس پی کلفٹن کی ٹیم نے ہی گرفتار کیا تھا، مقدمے کا مدعی بھی سابق ایس پی کلفٹن نئیر الحق کا دوست بنا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: زیر حراست ملزم کی ہلاکت پر ایس ایچ او اور ہیڈ محرر گرفتار
ایس ایچ او نے اپنے بیان میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی ہلاکت کی اطلاع ایس پی کی ٹیم نے دی اور کہا دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا ہے، سابق ایس پی کی ٹیم نے ملزم کی لاش تھانے منتقل کرنے سے قبل تمام کیمروں کی ریکارڈنگ بند کرا دی تھی۔
تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع نے بتایا کہ ملزم پر تھانے میں تشدد کرنے کے شواہد نہیں ملے، ہلاک شخص کی لاش ایس پی کلفٹن کی سرکاری گاڑی میں جناح ہسپتال لائی گئی تھی، ملزم کی لاش تھانے منتقل کئے جانے کی کیمروں میں ریکارڈنگ نہیں ملی۔