لاہور:(دنیا نیوز)اقبال ٹاؤن گھر کی دہلیز پر ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے ایس ایس ٹی ٹیچر فاروق کے قتل کا مقدمہ مقتول کے زخمی بیٹے شعیب کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مقدمے میں ڈکیتی اور قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں ، واقعہ میں مدعی شعیب کو بھی ڈاکوؤں نے گولیاں مار کر زخمی کر دیا تھا۔
مقدمے کے متن میں مدعی نے لکھوایا کہ میں منی ایکسچینج سے 6 ہزار 500 ریال لے کر واپس گھر آرہا تھا، گھر کے دروازے پر پہنچتے ہی دو نامعلو موٹرسائیکل سواروں نے مجھ پر فائر کئے۔
مدعی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز سن کر میرے والد گھر سے باہر آئے، ملزمان نے میرے والد کے سینے پر فائر کئے، زخمی والد کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت واقع ہو گئی جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے میں بھی زخمی ہو گیااور ملزمان 6500 ریال لےکر دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔
مدعی نے بتایا کہ مقتول فاروق اعظم نے آج اپنی اہلیہ کے ہمراہ حج بیت اللہ کی سعادت کے لیے روانہ ہونا تھا، والدین کے حج پر جانے کے لیے ریال لےکر آیا تھا، پولیس تاحال کسی بھی ڈاکو کو حراست میں نہیں لے سکی۔