خیبر پختونخوا: دہشت گردوں اور منشیات سمگلرز کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

Published On 17 June,2025 10:09 am

پشاور: (ذیشان کاکاخیل) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں دہشت گردی اور منشیات کی روک تھام کے لیے گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

باوثوق ذرائع کے مطابق صوبائی ایکشن پلان کو مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے تاکہ حکومت کی رٹ قائم ہو اور امن کا قیام ہر صورت یقینی بنایا جا سکے۔

دستاویزات کے مطابق دہشت گردوں اور منشیات سمگلرز کی معاونت کرنے والے سرکاری اہلکار بھی اب قانون کی گرفت میں آئیں گے، ایسے اہلکاروں کی شناخت پہلے ہی کی جا چکی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ داخلہ، پولیس، ایکسائز اور دیگر متعلقہ اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے گئے ہیں۔

دستاویز میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اس ایکشن پلان کے تحت پانچ اہم شعبوں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا جن میں دہشت گردی سے نمٹنے، سوشل و پولیٹیکل انگیجمنٹ، اور لیگل و جسٹس سیکٹر میں اصلاحات شامل ہیں۔

امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گرد گروپس اور ان کے معاونین کی واضح نشاندہی کی جائے گی اور ان کا باقاعدہ پروفائل تیار کیا جائے گا، اسی طرح مدارس کی پروفائلنگ کا عمل بھی جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ محکموں کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں اور جلد بڑے پیمانے پر کارروائیاں متوقع ہیں۔