خیبرپختونخوا: ایک سال کے دوران قرضوں میں 43 ارب سے زائد کا اضافہ

Published On 16 June,2025 10:00 am

پشاور: (عامر جمیل) خیبرپختونخوا پر ایک سال کے دوران قرضوں کے بوجھ میں 43 ارب 59 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد قرضوں کا مجموعی حجم 723 ارب 23 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال کے آغاز پر قرضہ 679 ارب 54 کروڑ روپے تھا، سب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا ہے جو 323 ارب 63 کروڑ روپے بنتا ہے، آئی ڈی اے سے لیے گئے قرضے 307 ارب روپے ہیں جبکہ باقی دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے حاصل کیے گئے۔

واپسی اور ادائیگی کی تفصیل
رواں مالی سال میں حکومت نے 30 ارب 70 کروڑ روپے کا قرضہ واپس کیا، اصل تخمینے کے مطابق 67 ارب روپے کی ادائیگی متوقع تھی جس میں40 ارب روپے اصل زر، 27 ارب روپے مارک اپ شامل تھے۔

نظر ثانی شدہ تخمینہ کے مطابق صرف 55 ارب روپے کی ادائیگی ہوئی جس میں 35 ارب روپے اصل زر، 20 ارب روپے مارک اپ شامل ہیں جبکہ اگلے مالی سال کے لیے 65 ارب روپے کی ادائیگی کا منصوبہ ہے جس میں 40 ارب اصل زر اور 25 ارب مارک اپ شامل ہے۔

قرض کا تاریخی پس منظر
2021 میں صوبے پر قرضہ 295 ارب 96 کروڑ روپے تھا، 2022 میں یہ بڑھ کر 359 ارب 33 کروڑ روپے ہوگیا، 2023 میں قرضے کا حجم 530 ارب 72 کروڑ روپے تک جا پہنچا، اب 25-2024 میں قرضہ بڑھ کر 723 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔