سپین : (طارق بھٹی ) دنیا بھر میں تارکینِ وطن کے مسائل نہایت پیچیدہ اور حساس نوعیت کے حامل ہیں، ان کے حل کے لیے ہر ملک اور ہر رہنما پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان لوگوں کی آواز بنے جو اپنے وطن، گھر اور خاندان کو چھوڑ کر بہتر مستقبل کی تلاش میں دوسرے ممالک کا رخ کرتے ہیں۔
پاکستان کے لاکھوں تارکینِ وطن بھی اسی امید کے ساتھ دنیا کے مختلف خطوں میں محنت کر رہے ہیں، ان کی فلاح و بہبود اور حقوق کے تحفظ کے لیے قیادت کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے، انہی رہنماؤں میں ایک نمایاں نام ہے سید قمر رضا، جنہیں بجا طور پر تارکینِ وطن کا محافظ اور مسیحا کہا جا سکتا ہے۔
چیئرمین اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) سید قمر رضا ایک معروف سماجی رہنما اور متحرک سیاسی شخصیت ہیں، انہوں نے ہمیشہ پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کو اپنی اولین ترجیح بنایا، مختلف پلیٹ فارمز پر آواز بلند کرتے ہوئے انہوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ تارکینِ وطن کے مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مؤثر پالیسی بنائی جائے۔ ان کی جدوجہد کے نتیجے میں بے شمار پاکستانیوں کو قانونی رہنمائی، معاشی سہولتیں اور سماجی تعاون میسر آیا۔
ان کا یقین ہے کہ تارکینِ وطن صرف محنت کش نہیں بلکہ پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں، جو اپنی محنت اور دیانتداری سے نہ صرف اپنے خاندانوں بلکہ ملک کی معیشت کو بھی سہارا دیتے ہیں، اسی سوچ کے تحت انہوں نے حکومتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر روزگار، تعلیم، صحت اور قانونی مسائل کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔
سید قمر رضا کی خدمات کا سب سے روشن پہلو یہ ہے کہ جب بھی کوئی پاکستانی تارکِ وطن مشکل میں گھرا ہو، وہ سب سے پہلے ان کے ساتھ کھڑے ہوئے، چاہے معاملہ قانونی دستاویزات کا ہو، ویزہ مسائل کا، یا کسی اور نوعیت کی مشکل، انہوں نے ہمیشہ فوری اور عملی اقدامات کر کے ان کی پریشانی کم کی، ان کے نزدیک قیادت صرف اقتدار کا نام نہیں بلکہ خدمت اور قربانی کا نام ہے۔
سید قمر رضا نے جب سے او پی ایف کا عہدہ سنبھالا ہے تارکین وطن کے مسائل کے حل کے لئے شب و روز کوشش کر رہے ہیں، سید قمر رضا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد اوورسیز پاکستانیوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی اور ان کو باور کروایا کہ آپ کے مسائل حل ہوں گے ۔
او پی ایف کے چیئرمین سید قمر رضا شاہ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک اوورسیز پاکستانیوں کی ایک توانا آواز بن کر اپنی شناخت قائم کی ہے، پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی بھی شخصیت نے تارکین وطن کے مسائل کے حل کے لیے اتنی مؤثر آواز نہیں اٹھائی جتنی سید قمر رضا شاہ نے بلند کی ہے۔
اس کی ایک نمایاں مثال ان کے زیر سرپرستی ہونے والے اوورسیز کنونشنز ہیں۔ سب سے پہلا کنونشن فروری 2025 میں پاکستان میں منعقد ہوا، جس میں دنیا کے بیس ممالک سے تارکین وطن نے شرکت کی، دوسرا اوورسیز کنونشن اپریل 2025 میں منعقد ہوا۔
تیسرا اوورسیز کنونشن پاک فیڈریشن اسپین کے زیر اہتمام 3 اگست 2025 کو اسپین کے شہر بارسلونا میں ہوا، جس میں یورپ، برطانیہ، امریکہ اور دیگر ممالک سے پاکستانیوں نے بھرپور شرکت کی۔
چوتھا اوورسیز کنونشن 12 اگست 2025 کو بیلجیم کے شہر برسلز میں منعقد ہوا، جس میں پاکستان کی بہادر افواج کے سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خصوصی طور پر شرکت کی، اس کنونشن میں بھی یورپ، برطانیہ، امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک سے تارکین وطن نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سید قمر رضا کے زیر سرپرستی اسپین کے شہر بارسلونا میں یورپ کے سب سے بڑا نیزا بازی کے میلے کا انعقاد ہوا، جس میں امریکہ ، کینیڈا ، برطانیہ اور یورپ کے بہت سے ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں پاکستانیوں نے شرکت کی۔
پانچواں اوورسیز کنونشن 20 ستمبر 2025 کو برطانیہ کے شہر لندن میں ہوا، جس میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی، ان کنونشنز کے نتیجے میں تارکین وطن سے کیے گئے کئی وعدوں پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ ان میں برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی ایک اہم پیش رفت ہے۔
اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی کوششوں کے نتیجے میں سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ایک اہم اقدام کرتے ہوئے “اوورسیز لیٹیگنٹس فیسلیٹیشن سیل” قائم کیا ہے تاکہ بیرون ملک پاکستانی اپنے قانونی معاملات کو آسانی سے حل کر سکیں۔
اسی طرح بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان میں موبائل فونز کی بندش کے مسئلے کو بھی او پی ایف کی کاوشوں سے حل کیا گیا، اس کے علاوہ تارکین وطن کی سہولت کے لیے کئی منصوبے پائپ لائن میں ہیں، جن پر او پی ایف کے چیئرمین سید قمر رضا شاہ بھرپور توجہ اور کوششوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔