گلوکار علی ظفر کی مشکلات میں اضافہ، مزید خواتین نے ہرایست کا الزام لگا دیا

Last Updated On 20 April,2018 10:27 pm

لاہور: (دنیا نیوز) گلوکار علی ظفر کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔ میشا شفیع کے بعد مزید تین خواتین نے ہراساں کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

گلوکارہ میشا شفیع کے بعد ایک خاتون ماہم جاوید نے بھی علی ظفر پر جنسی ہراسیت کا الزام لگا دیا ہے۔ انہوں نے میشا شفیع کی بہادری اور جرات کی تعریف کی اور کہا میشا کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ نے انہیں بھی ایک واقعے کی یاد دلا دی جو کافی سال پہلے پیش آیا تھا اور علی ظفر کے حوالے سے ہی تھا۔

ماہم نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ یہ واقعہ 2004ء اور 2005ء کے درمیان کا ہے جب وہ لوگ ایک کشتی میں پارٹی کر رہے تھے، مجھے تاریخ کیسے یاد ہو گی؟ اس وقت ہراسیت کے حوالے سے بات کرنا انتہائی مشکل تھا۔

 

ماہم جاوید نے ٹویٹ میں الزام عائد کیا کہ علی ظفر نے ان کی کزن کا بوسہ لینے کی کوشش کی اور اسے ریسٹ روم میں دھکا دیا لیکن خوش قسمتی سے میری کزن کی دوست وہاں آ گئی اور اس نے علی ظفر کو وہاں سے دھکا دے کر ہٹایا۔

دوسری جانب میک اپ آرٹسٹ لینا غنی نے بھی ایک ٹویٹ میں علی ظفر پر کئی بار لٹو ہونے اور دوستی کی حدیں پار کرنے کا الزام دھر دیا ہے۔ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید بھی کھل کر سامنے آ گئی ہیں اور اپنی بیٹی کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے خود پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے تھا کہ وہ یہ معاملہ عدالت لے کر جائیں گے اور پیشہ ورانہ طریقے سے ان الزامات کا سامنا کرتے ہوئے جواب دیں گے۔

 

پاکستان کی نامور گلوکارہ اور اداکارہ میشا شفیع نے ٹوئٹر پر گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسیت کا سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں علی ظفر نے ایک بار نہیں بلکہ کئی مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا۔

میشا شفیع کے ٹویٹ نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کر دیا اور چند گھنٹوں میں ہی میشا شفیع کے نام سے ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔