رمضان گیم شوز کرنے پر 9 اینکرز کو توہینِ عدالت کے نوٹس جاری

Last Updated On 22 May,2018 06:08 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) برطانوی نشرریاتی ادارے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود ماہِ رمضان میں ٹی وی چینلز پر گیم شوز چلانے پر چینلوں کے سربراہان اور شو کے میزبانوں سمیت نو افراد کو توہینِ عدالت کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اے آر وائی کے شو کے میزبان فہد مصطفیٰ، بول ٹی وی پر پروگرام کرنے والے نیبل اور ٹی وی ون پر شو کرنے والے ساحر لودھی کے علاوہ ان چینلز کے سربراہان کو بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پیر کو اس ضمن میں دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار وقاص ملک دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود مختلف ٹی وی چینلوں پر رمضان کے مہینے میں ایسے پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں انعامات دیے جا رہے ہیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پیمرا ان افراد کے خلاف جو کارروائی کرے گی اسے تو بعد میں دیکھا جائے گا پہلے عدالت ان افراد کے خلاف کارروائی کرے جنھوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔


جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کو کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ ’اینکرز پرسن شاید عدالتی احکامات کو بہت ہلکا لے رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: رمضان میں ٹی وی چینلز پر 5 وقت اذان کا حکم، نیلام گھر پر پابندی

 

 

 

عدالت نے اے آر وائی، جیو، فلمیزیا اور ٹی وی ون کے سی ای او، بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ کے علاوہ اداکار نبیل، فہد مصطفیٰ اور ساحر لودھی کو توہین عدالت میں اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے اور اُنھیں 23 مئی کو ذاتی حثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ اس رمضان میں کسی چینل پر کوئی نیلام گھر یا گیم شو نہیں ہوگا، ہر چینل کیلئے پانچ وقت کی اذان نشرکرنا لازم ہو گا۔