لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی مشہور ماڈل اور اداکارہ متھیرا نے کہا ہے کہ حالیہ دور میں سوشل میڈیا سٹارز اور اداکاروں میں کوئی فرق نہیں رہا، جس وجہ سے شوبز انڈسٹری کو نقصان ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر دوسروں کو ٹرول کرنا بند کریں۔
ایک انٹرویو کے دوران متھیرا نے کہا کہ شوبز انڈسٹری کے لوگوں سمیت عام افراد کو بھی ثقافت، انڈسٹری اور مذہب میں فرق کو سمجھنا چاہیے۔ شوبز انڈسٹری کو اس وقت ہی ترقی کرے گی یا آگے بڑھے گی جب اسے انڈسٹری کے طور پر دیکھا جائے گا۔ انڈسٹری کو آگے لے جانے کے لیے ثقافت، مذہب اور انڈسٹری کو الگ الگ تناظر میں دیکھنا ہوگا۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2004 میں اچانک افریقی ملک زمبابوے سے یہاں آئی اور اس وقت میری پاکستان میں زیادہ لوگوں سے دعا سلام نہیں تھی۔ اس وقت تک صرف یوگا آتا تھا، ایک دن سمندر کنارے زمبابوے میں پہنے جانے والے لباس میں ہی یوگا کرنے گئیں تو لوگ دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
انٹرویو کے دوران اداکاری یا میزبانی میں سے انہوں نے میزبانی کو منتخب کیا اور ساتھ ہی انکشاف کیا کہ انہیں فلم ساز سنگیتا نے کام کی پیشکش کی تھی مگر انہوں نے ان کے ساتھ کام سے معذرت کرلی۔ آج کل شوبز میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ٹک ٹاکرز کو بھی اداکار سمجھا جاتا ہے جب کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے دلیل دی کہ انفلوئسرز و ٹک ٹاکرز کی ایک لائن ہونی چاہیے اور اداکاروں کو ان سے الگ سمجھا جانا چاہیے، کیوںکہ دونوں کو مکس کرنے سے اس وقت شوبز انڈسٹری کا نقصان ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے پلاسٹک کہنا بند کریں: اداکارہ متھیرا تنقید کرنے والوں پر برس پڑیں
متھیرا نے کہا کہ ابھی ٹک ٹاکر اور اداکاروں کو ایک ہی چیز سمجھنے سے اتنا زیادہ نقصان نہیں ہو رہا لیکن آنے والے وقت میں اس کے مزید نقصانات سامنے آئیں گے، اس لیے ان دونوں کے درمیان لائن ہونی چاہیے۔
متھیرا نے پروگرام کے اختتام میں لوگوں کی جانب سے ٹرولنگ کا نشانہ بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر دوسروں کو ٹرول کرنا بند کریں۔
متھیرا نے دلیل دی کہ بہت سارے لوگ اپنی ذات اور جسم سے بھی جنگ لڑ رہے ہوتے ہیں اور اوپر سے لوگ انہیں ٹرولنگ کا نشانہ بناتے ہیں، جس کی وجہ سے معاملات مزید خراب ہوجاتے ہیں۔
متھیرا نے کورونا وائرس پر بھی بات کی اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور یہ وبا کو جھوٹ نہ سمجھیں۔