لاہور : ( ویب ڈیسک ) پاکستان شوبز انڈسٹری کی اداکارہ انعم تنویر کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگ اس وقت تک اپنے سٹارز کی قدر نہیں کرتے جب تک وہ بھارتی فلم انڈسٹری ( بالی ووڈ ) میں نہ چلے جائیں۔
یہ پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی ایک بہت تلخ حقیقت ہے کہ ہمارے بہت سے سپر سٹارز کو شہرت بالی ووڈ میں کام کرنے کے بعد ملی اور اچانک سب نے انہیں بہت سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا اور وہ انڈسٹری میں سپر سٹار بن گئے۔
دوسری جانب بہت سے باصلاحیت اداکاروں اور اداکاراؤں کو توجہ حاصل کرنے کے لیے بھی برسوں کام کرنا پڑتا ہے اور ان کے کام کو اس طرح تسلیم نہیں کیا جاتا جس طرح یہ ہونا چاہیے کیونکہ وہ صرف پاکستان میں کام کرتے ہیں۔
حال ہی میں انعم تنویر نے نجی پروگرام میں شرکت کی جہاں اداکارہ سے سوال کیا گیا کہ وہ کافی عرصے سے انڈسٹری میں کام کر رہی ہیں لیکن وہ ماہرہ خان یا صبا قمر کی طرح شہرت حاصل نہیں کرسکیں، تو، کیا ان کی صلاحتیوں کو تسلیم کرنے کے لیے انہیں بھی بالی ووڈ جانا پڑے گا؟۔
سوال کے جواب میں انعم کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2012 میں اپنے شوق کی غرض سے کام کرنا شروع کیا لیکن کبھی بھی اپنے کام کو سنجیدگی سے نہیں لیا کیونکہ ان کے والد ہمیشہ سے مالیاتی طور پر مضبوط ہیں اور بیک اپ کے طور پر موجود رہتے ہیں، لیکن وہ 2019 کے بعد اداکاری کے لیے سنجیدہ ہوئیں۔
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ہمارے لوگ اس وقت تک اپنے سٹارز کی قدر نہیں کرتے جب تک وہ بالی ووڈ میں نہ چلے جائیں جو کہ افسوسناک ہے اور ملک میں اپنے طور پر ٹیلنٹ کو پہچانا جانا چاہیے اور فنکاروں کو ان کی عزت ملنی چاہیے۔
خیال رہے کہ انعم تنویر ایک پاکستانی اداکارہ، ٹی وی میزبان، اور مصنف ہیں، انہوں نے 2012 میں کیرئیر کا آغاز کیا اورمتعدد ٹیلی ویژن پروجیکٹس میں نظر آئیں جن میں ’ جورو کا غلام ‘، ’ بہکے قدم ‘، ’ شہرناز ‘، ’ وعدہ ‘، اور ’ جال ‘ شامل ہیں۔