لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی سپر سٹار ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ ’رئیس‘ کے بعد تنازع نے شدید ڈپریشن کا شکار کردیا تھا۔
سوشل میڈیا پر ماہرہ خان کا سابق ماڈل اور فیشن ڈیزائنر فریحہ الطاف کو دیئے گئے پوڈ کاسٹ کا کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں ماہرہ نے 6 سے 7 برسوں سے شدید ڈپریشن اور انزائٹی میں مبتلا رہنے کا اعتراف کیا ہے۔
انٹرویو کے دوران ماہرہ خان نے بتایا کہ فلم رئیس کے بعد ہونے والے تنازع نے مجھے توڑدیا تھا، فلم ’رئیس‘ اور فلم ’ورنہ‘ کے ریلیز ہونے کے بعد ہر چیز بہتر سمت جارہی تھی جب یہ تنازع کھڑا ہوگیا جس کے بعد دونوں ملکوں میں مجھے ٹرول کیا جانے لگا، میرے خلاف مستقل متنازع ٹوئٹس کی جانے لگیں اور مجھے دھمکی آمیز کالز موصول ہوئی تھیں، مجھ پر شدید تنقید کی جارہی تھی میرے لیے وہ وقت بہت مشکل تھا، مجھے ڈپریشن کے اٹیک آنے لگے تھے۔
اداکارہ نے کہا کہ’ فلم کی ریلیز کے بعد اس تنازع کے سبب دونوں ملکوں کی میڈیا سکرین پر میری وہ تصویر بار بار دکھائی جانے لگی، اس تمام معاملے نے مجھے اندر سے کہیں توڑ دیا تھا، میں شدید انزائٹی میں جانے لگی تھی ایک دن مجھے پینک اٹیک آیا اور میں بے ہوش ہو گئی جس کے بعد میں نے تھراپی کا فیصلہ کیا‘۔
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میں سو نہیں پاتی تھی، میرے ہاتھ کانپا کرتے تھے، لہٰذا میں نے سائیکاٹرسٹ کے پاس جانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد مجھے پتا چلا کہ میں مینک ڈپریشن کا شکار ہوں، میں نے ایک نہیں کئی سائیکاٹرسٹ سے رہنمائی کی ،اس وقت مجھے میری فرینڈز اور فیملی نے بہت سپورٹ کیا لیکن سب باہر کی سپورٹ تھی میں اندر سے اضطراب اور بے چینی کا شکار تھی۔