نیویارک: (ویب ڈیسک) جنسی زیادتی کے جرم میں قید ہالی ووڈ کے فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹین کو سنائی گئی سزا نیویارک کی عدالت نے منسوخ کردی۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ ہاروی کو شفاف ٹرائل کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
ہاروی وائنسٹین کے خلاف الزامات 2017 میں سامنے آئے تھے جس کے بعد می ٹو مہم شروع ہو گئی تھی۔
ہاروی کو دو مقدمات کا سامنا تھا، پروڈکشن معاون کو جسنی طور پر ہراساں کرنے اور اداکارہ بننے کی خواہشمند کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں نیویارک میں انہیں 2020 میں 23 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اب نیویارک کورٹ آف اپیلز کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے ایسے گواہ پیش کیے جن کی جانب سے لگائے گئے الزامات ہاروی پر عائد الزامات کا حصہ ہی نہیں تھے۔
عدالت نے مقدمہ از سر نو شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے، تاہم 72 برس کے ہاروی وائنسٹین جیل ہی میں رہیں گے۔
یاد رہے کہ ہاروی وائنسٹین کو اطالوی ماڈل کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے ایک اور مقدمے میں لاس اینجیلس کی عدالت 16 برس قید کی سزا سنا چکی ہے۔