کوالالمپور: (ویب ڈیسک) ملائیشیا میں سبا سٹیٹ ریلوے ڈیپارٹمنٹ کے ملازم کو کرونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلانے پر دس ماہ کے لیے جیل بھیجنے کے ساتھ ساتھ 5 ہزار ملائیشیائی رنگٹ (تقریباً ایک لاکھ 90 ہزار روپے) کا جرمانہ سنایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آج ملائیشیا کی مقامی عدالت نے ایک ایسے شخص کو سزا سنائی ہے جو چین میں پھیلنے والے کرونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلا رہا تھا، عدالت کی طرف سے جس شخص کو سزا سنائی گئی ہے یہ ریٹائر سرکاری ملازم ہے اور ملائیشیائی شہر سبا کے ریلوے ڈیپارٹمنٹ میں اپنی خدمات ادا کر چکا ہے، اس شخص کی عمر 67 سال ہے اور اس کا نام علی الدین امت ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 67 سالہ علی الدین امت کو مقامی عدالت پیش کیا گیا جہاں پر ان جرم ثابت ہو گیا جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملائیشیائی شہری کو دس ماہ کے لیے جیل بھیج دیا اور ساتھ پانچ ہزار ملائیشیائی رنگٹ کا جرمانہ کیا ہے جو پاکستانی روپوں میں تقریباً ایک لاکھ 90 ہزار روپے بنتے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 67 سالہ علی الدین امت واٹس ایپ کے ذریعے جعلی خبروں کو پھیلا رہا تھا، جس خبر کو پھیلایا جا رہا تھا اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مقامی پولیس کی حراست میں کرونا وائرس میں مبتلا ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے۔ گزشتہ روز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے کرونا وائرس کو کووڈ 19کا نام دیا گیا تھا۔ یہ الفاظ علی الدین نے واٹس ایپ خبروں کے دوران استعمال کیے تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 67 سالہ علی الدین امت نے یہ جرم گزشتہ ماہ 23 جنوری کو رات 9 بج کر 34 منٹ پر کیا تھا۔ یہ بیان دوسرے دن صبح 11 بجے کے قریب مقامی جیل کے افسر نے پڑھ کر سنایا۔
علی الدین امت نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیئے پر بہت شرمندہ ہوں، میں کسی کو تنگ نہیں کرنا چاہتا تھا۔
دوسری طرف ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر فرینکلن کا کہنا تھا کہ علی الدین نے 5 ہزار ملائیشیائی رنگٹ (تقریباً ایک لاکھ 90 ہزار روپے) کا جرمانہ بھر دیا ہے۔