سانحہ سیالکوٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلائی جانے لگیں

Published On 06 December,2021 10:46 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سیالکوٹ میں ہجوم پر مشتمل مظاہرین کی جانب سے مبینہ توہین مذہب کو بنیاد بنا کر قتل کیے جانے والے سری لنکن شہری کے واقعے سے متعلق جعلی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے لگیں۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔

سیالکوٹ پولیس کے سربراہ ارمغان گوندل نے بتایا تھا کہ فیکٹری کے ملازمین نے مقتول پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے پوسٹر کی بے حرمتی کی۔

سیالکوٹ واقعے کے بعدٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سیالکوٹ میں فیکٹری پر وحشت ناک حملہ اور سری لنکن منیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے ایک شرم ناک دن ہے۔ میں تفتیش کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔

اس واقعہ کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری ، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان، معروف عالم دین مفتی تقی، سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان، تحریک لبیک پاکستان سمیت سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں اور تمام مکتبہ فکر کے علماء نے واقعہ پر مذمت کی تھی۔

اس واقعہ پر جہاں پر حکومت متحرک ہے اور پولیس مجرمان کو پکڑنے کے لیے پکڑ دھکڑ کر رہی ہے، سری لنکن شہری کی نعش کو آخری رسومات ادا کرنے کے لیے واپس بھجوا دیا گیا ہے۔

اسی دوران سوشل میڈیا پر سانحہ سیالکوٹ سے متعلق جعلی خبریں بھی پھیلائی جا رہی ہیں۔

ٹویٹر پر ایک صارف رضوان نے لکھا کہ سانحہ سیالکوٹ کے تناظر میں پاکستانی سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ براہ مہربانی محتاط رہیں اور کسی طرح کی نیوز کو فارورڈ کرنے سے پہلے تصدیق کر لیں۔ مگر اس واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے مطالبے کو سرد نہ ہونے دیں۔

ایک اور صارف شہباز علی آرائیں نے فیک نیوز لکھتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی تردید کر دی گئی ہے ایک خبر آئی تھی کہ اجلاس طلب کیا گیا ہے تاہم کسی ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی نہ ہی اقوام متحدہ کے کسی ذرائع نے اس کی تصدیق کی۔
 

Advertisement