اسلام آباد:(دنیا نیوز) کورونا کے لیے استعمال ہونے والی سرجیکل آئٹمز 70فیصد تک مہنگی ہوگئیں، ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے پی سی آر کٹس، فیس شیلڈ دستانے ،ڈسپوز ایبل شوز کور ، ایمر جنسی میں مصنوعی سانس دینے والا ایمبو بیگ بھی مہنگا ہوگیا۔
وفاقی حکومت نے ٹیکسز میں دی جانے والی چھوٹ ختم کردی جس کے باعث برآمد کی جانے والی سرجیکل آئٹمز کو خریدنے کے لیے کمپنیوں کو 65 سے 70فیصد تک ٹیکسز ادا کرنا ہوں گے۔
61 کے قریب سرجیکل آئٹمز پر حکومت نے ٹیکس چھوٹ دے رکھی تھی جس کے ختم ہونے کے بعد مہنگی اشیاء کی برآمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جن سرجیکل ائٹمز پر چھوٹ ختم کی گئی ان میں این نائٹی اور سرجیکل ماسک بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ مہنگی ہونے والی امپورٹڈ اشیاء میں پی سی آر کٹس، سرنج انفورڈ پمپ ، آٹو سرنج، ایکسرے موبائل مشین اور الٹراساؤنڈ مشین، الیکڑک سکشن مشین ،فیس شیلڈ سرجیکل دستانے، سٹومک ٹیوب، آئی وی کینولا اور ای سی جی مشین ، ڈسپوزیبل شوز کور، آئی ٹی ٹی ٹیوب اور ایمبو بیگ بھی مہنگے ہوگئے۔
یاد رہے ایمبو بیگ کو ہاتھ کا وینٹی لیٹر تصور کیا جاتا ہے اور پبلک ہسپتالوں کی ایمرجنسی کے 20 فیصد لوگوں کو ایمبوبیگ سے مصنوعی سانس دی جاتی ہے۔
پاکستان ڈرگ لائرز فورم کے صدر نور مہر کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کے نوٹیفکیشن میں دوبارہ توسیع نہ دی گئی تو پاکستانی عوام کے لیے سرجیکل آلات خریدنا مشکل ہوں گے۔