نیو یارک: (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کا نام تبدیل کر کے ایم پاکس رکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی ادارے صحت نے بتایا کہ منکی پاکس کا نام تبدیل کرنےکا فیصلہ دنیا بھر کے 30 سائنسدانوں کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد کیا گیا۔
عالمی ادارے کے مطابق خط میں ماہرین کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کا نام فوری طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ایسا نام رکھنا چاہیے جو کہ غیر امتیازی ہو اور اس سے کسی کی طرف اشارہ یا نشاندہی نہ ہوتی ہو۔
جون میں عالمی ادارہ صحت نے ماہرین کے ساتھ ملکر منکی پاکس کا نام بدلنے پر کام شروع کیا تھا۔ اب 5 ماہ بعد نئے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق نئے نام کے بعد منکی پاکس کی اصطلاح کا استعمال چند مہینوں میں ختم ہوجائے گا۔
واضح رہے جون میں منکی پاکس کی وبا پھیلنے پر نسل پرستی اور تعصب پر مبنی مواد آن لائن شیئر ہونا شروع ہو گیا تھا جسے روکنے کیلئے منکی پاکس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 1958 میں ڈنمارک کی ایک تجربہ گاہ میں رکھے گئے دو بندروں کو یہ بیماری ہوگئی تھی جس کی وجہ سے اس کا نام بھی منکی پاکس پڑگیا۔ انسانوں میں اس کا پہلا کیس 1970 میں افریقی ملک ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو میں ایک بچے میں سامنے آیا تھا۔