اٹلانٹا: ( ویب ڈیسک ) ایک نئی تحقیق کے مطابق آئندہ چند دہائیوں میں امریکی نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح میں خطرناک اضافہ متوقع ہے۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے محققین کو ایک مطالعے میں معلوم ہوا کہ 2060 تک مجموعی طور پر ذیابیطس کے 20 سال سے کم عمر مریضوں کی یہ تعداد اندازاً 5 لاکھ 60 ہزار تک پہنچ سکتی ہے ، ان مریضوں میں 3 لاکھ ہزار ٹائپ 1 اور 2 لاکھ 20 ہزار افراد ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہوں گے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے اگر نوجوانوں میں ذیابیطس کی تشخیص کی شرح مستحکم بھی رہی تو 2060 تک ٹائپ ٹو کے کیسز میں تقریباً 70 فی صد اور ٹائپ ون کے کیسز میں 3 فی صد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
سی ڈی سی کی قائم مقام پرنسپل ڈپٹی ڈاکٹر ڈیبرا آوری نے ایک نیوز ریلیز میں کہا یہ نئی تحقیق ہمارے لیے ایک تنبہیہ ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم تمام امریکیوں، بالخصوص نوجوانوں کی صحت کو ہر ممکن حد تک بہتر رکھنے کی کوشش کریں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی وبا کورونا وائرس نے واضح کیا کہ ذیابیطس جیسے دائمی امراض پر توجہ دینا کس قدر ضروری ہے ، یہ مطالعہ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ مستقبل میں آئندہ آنیوالی نسلوں کے لیے دائمی امراض سے بچنے کیلئے کی جانیوالی کوششوں کی اہمیت بھی وضع کرتا ہے۔