لاہور: (ڈاکٹر فروہ) امتحان، رزلٹ، انٹرویو اور باس کا سامنا کرنے سے پہلے جیسے معاملات میں پائی جانے والی بے چینی اگر تو آپ کی کارکردگی میں بہتری کا باعث ہے تو یہ ایک مثبت اضطراب (Good Anxiety)ہے لیکن ہمہ وقت رہنے والی غیر ضروری بے چینی اگر بہتری کی بجائے انسان کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس کی ذہنی اور جسمانی صحت کو بھی شدید متاثر کرے تو یہ لمحہ فکریہ ہے اور اس کا فوری سدِ باب از حد ضروری ہے۔
اس کے ذہنی اثرات کے علاوہ جسمانی اثرات پورے جسم پر سر درد، چکر آنا، پٹھوں میں کھنچاؤ، تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری اور معدے میں خرابی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں، انگزائٹی (Anxiety) کی وجوہات، علامات، اقسام اور علاج کے حوالے سے مزید جانیں۔
انگزائٹی یا اضطراب ایک ایسا فطری عمل ہے جس میں ’’ایڈرینالین‘‘ نامی کیمیکل دماغ کے دفاعی نظام کو خبردار کرتا ہے کہ انسان ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار رہے، ایسا تب ہوتا ہے جب کسی خطرے کا خوف بے جا ستاتا رہے اور انسان ہمہ وقت بے چینی کا شکار رہے۔
علامات
غیر ضروری پریشانی، چڑچڑا پن، سر درد، تیز دھڑکن، بے خوابی، سانس میں دشواری، معدے کے مسائل اور پٹھوں میں کھنچاؤ شامل ہیں۔
وجوہات
اس مرض کی وجوہات جنیاتی بھی ہوسکتی ہیں اور نفسیاتی بھی، عموماً یہ کسی بات کا حد سے زیادہ سٹریس لینے سے لاحق ہوتا ہے، علاوہ ازیں کسی پرانے حادثے کا خوف دل میں بیٹھ جانے کی وجہ سے یا جسم کے دفاعی نظام کو خبردار کرنے والے حصے میں خرابی کی وجہ سے۔
اقسام
’’جنرل انگزائٹی ڈس آرڈر‘‘:اس بیماری میں مریض بلاوجہ اور بے حد پریشان و اداس رہتا ہے جس کے باعث تھکاوٹ اور بے خوابی کا شکار رہتا ہے۔
پینک ڈس آرڈر: پینک اٹیکس گھبراہٹ کے دورے اچانک ہو جاتے ہیں اور انسان کو شدید خوف اور پریشانی میں مبتلا کر دیتے ہیں، ایسا محسوس ہوتا جیسے دل کا دورہ پڑ رہا ہو یا انسان مرنے والا ہے۔
فوبیا: کسی مخصوص چیز سے ضرورت سے زیادہ ڈر لگنا مثلاً فضائی سفر سے، رش والی جگہوں سے۔
سوشل انگزائٹی ڈس آرڈر: اس مرض میں انسان لوگوں سے میل جول سے گھبراتا ہے اور خود کو ان سے کم تر سمجھتا ہے۔
علاج
نیند اور خوراک پر بھرپور توجہ دینا، مثبت سوچ والی صحبت رکھنا، ورزش اور جسمانی سرگرمیوں میں مصروف رہنا اور قدرتی مناظر کا مشاہدہ کرنے سے انگزائٹی میں بتدریج کمی آتی ہے۔
اضطراب یا انگزائٹی ایک ایسا عارضہ ہے جو موجودہ عہد میں بہت عام ہوتا جا رہا ہے اور اس کا علاج عموماً سائیکو تھراپی یا ادویات سے کیا جاتا ہے، انگزائٹی بنیادی طور پر شدید گھبراہٹ، فکرمندی، پریشانی اور ڈر کو کہا جاتا ہے، معمولی گھبراہٹ یا ڈر تو نقصان دہ نہیں ہوتا مگر جب کیفیات کی شدت زیادہ ہو اور اکثر ایسا ہو تو پھر ضرور اس کی روک تھام کیلئے کوشش کرنی چاہیے، انگزائٹی پر توجہ نہ دی جائے تو معیار زندگی بہت بری طرح متاثر ہو سکتا ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند آسان اور حیرت انگیز طریقوں سے اس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
سیدھے کھڑے ہوجائیں
جب ہم فکرمند، پریشان یا بے چین ہوتے ہیں تو اپنے بالائی جسم کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کمر کو آگے جھکا لیتے ہیں، انگزائٹی سے فوری ریلیف کیلئے سیدھا کھڑے ہو کر شانے پیچھے کر لیں اور سینہ باہر نکال کر گہری سانس لیں، اس سے جسم کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ آپ کسی خطرے کی زد میں نہیں اور سب کچھ آپ کے کنٹرول میں ہے۔
بہت زیادہ بے چین ہونے یا فکرمند ہونے پر منفی خیالات کا غلبہ ہو جاتا ہے تو اس کیفیت سے نکلنے کیلئے اردگرد دیکھیں اور جو کچھ نظر آئے اس میں سے 5 چیزوں کے نام زبان سے ادا کریں، 5 آوازوں کو سنیں اور آخر میں جسم کے 5 حصوں کو حرکت دیں جیسے گردن گھما کر دائیں بائیں دیکھیں، ٹخنے کو گھمائیں، سر اوپر نیچے کریں، کانوں کو ہاتھ سے حرکت دیں اور ہاتھ کو گھمائیں۔
لیونڈر، گریپ فروٹ، چنبیلی، گلاب، سونف اور لیمن بام وغیرہ کی مہک کو سونگھنا انگزائٹی کی شدت میں کمی لاتا ہے۔
مزاحیہ ویڈیو دیکھنے سے انگزائٹی سے فوری نجات میں مدد مل سکتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ ہنستے ہوئے بے چینی یا فکرمندی کے شکار نہیں رہ سکتے، ہنسنے مسکرانے سے جسم کو سکون ملتا ہے اور انزائٹی ختم ہو جاتی ہے۔
ورزش سے انگزائٹی کی شدت میں کمی آتی ہے جبکہ مزاج خوشگوار کرنے والے ہارمونز کی تعداد بڑھتی ہے، تیز چہل قدمی سے ذہن صاف ہوتا ہے اور آپ چلتے ہوئے بار بار گہری سانسیں لے کر انگزائٹی کو قابو کر سکتے ہیں، پرسکون کرنے والا گانا سنیں یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایک گانے کو اعصابی نظام کو پرسکون کرنے کیلئے تیار کیا گیا ہے، اس گانے کو سننے سے انگزائٹی کی شدت میں 65 فیصد تک کمی آتی ہے۔
بے چین یا فکرمند ہونے پر کچھ کرنے سے ذہنی کیفیت بہتر ہو سکتی ہے جیسے اپنے سامنے میز کی صفائی کر دیں، کمرے سے کچن میں جا کر پانی پی لیں یا اردگرد گھوم کر کوئی کام کر لیں، آپ جو مرضی کام کریں، اس سے خیالات پر اثرات مرتب ہوں گے اور خیالات ہی عموماً انگزائٹی کا باعث بنتے ہیں۔
انگزائٹی دماغ کو جلد بوڑھا کرتی ہے، سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیٹیوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دیگر افراد کی جسمانی بو کو سونگھنا سماجی انگزائٹی یا سماجی خوف جیسے مسئلے کا مؤثر علاج ثابت ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کسی کی جسمانی بو کو سونگھنے سے لوگوں کے وہ دماغی حصے متحرک ہوتے ہیں جو جذبات سے منسلک ہوتے ہیں اور سکون کا احساس دلاتے ہیں، محققین نے بتایا کہ اس ابتدائی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ دیگر افراد کی جسمانی مہک کو سونگھنے سے سماجی انگزائٹی کا علاج ممکن ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے دوران لوگوں کے پسینے کے نمونوں کو اکٹھا کر کے جسمانی بو کو مریضوں کو سونگھایا گیا، نتائج سے معلوم ہوا کہ انسانی جسمانی بو سونگھنے والے افراد کی انگزائٹی میں 39 فیصد تک کمی آئی۔
ڈاکٹر فروہ ماہر غذائیت ہیں اور رفاعی ادارے المکی المدنی ڈائلیسز سینٹر سے وابستہ ہیں۔