ایف بی آر سپرنٹنڈنٹ لاہور میں داعش کا سربراہ نکلا

Published On 31 Dec 2015 02:40 PM 

مہر حامد نے متعدد اداروں کا حساس ڈیٹا چوری کیا ، حساس اداروں نے شک گزرنے پر ستمبر کے اوائل میں حراست میں لیا

لاہور (دنیا نیوز ) داعش کے نیٹ ورک کی تفصیلات نے حکومتی سطح پر کھلبلی مچا دی ۔ ایف بی آر کا سپرنٹنڈنٹ مہر حامد لاہور میں نیٹ ورک کا سربراہ تھا ، 11 افراد تنظیم میں باقاعدہ شامل ہونے کے لئے شام روانہ ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش نے لاہور میں باقاعدہ تنظیم سازی شروع کردی ۔ ایف بی آر کے ملازم نے متعدد اداروں کا حساس ڈیٹا چوری کیا اور حساس اداروں نے شک گذرنے پر مہرحامد کو ستمبر کے اوائل میں پکڑا تھا ۔ مہر حامد نے نیٹ ورک چلانے کے لیے اپنی اہلیہ فرحانہ کو معاونت پر تیار کیا جو تین دوسری خواتین کے ساتھ شام فرار ہوگئی ۔ شام جانے والی تین خواتین میں بشریٰ ، عائشہ اور فضہ شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق فرحانہ کے ذریعے داعش کے لیے خواتین کی بھرتی کی جاتی تھی اور اب تک بارہ افراد کو بھرتی کرکے شام بھیجا جاچکا ہے ، مزید تحقیقات جاری ہیں ۔