لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں دھماکا، 76 زائرین شہید

Published On 16 Feb 2017 07:15 PM 

سیہون شریف میں لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں ہونیوالے دھماکے کے نتیجے میں 76 زائرین شہید ہو گئے ہیں۔ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔

سیہون شریف: (دنیا نیوز): لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں اس وقت دھماکا ہوا جب زائرین کی جانب سے دھمال ڈالا جا رہا تھا۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکے میں 76 زائرین شہید اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ دھماکے کی اطلاعات ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔


پولیس ذرائع کا کہنا ہے دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار کے احاطے میں داخل ہوا۔ شدید زخمیوں کو دادو اور جامشور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دادو، جامشور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ مزار کے سجادہ نشین مہدی شاہ نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے وقت سیکڑوں لوگ مزار کے احاطے میں موجود تھے۔

 

ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف کی ہدایت پر فوج اور رینجرز کے دستے سیہون شریف پہنچ گئے ہیں۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی بھی ہدایت دی ہے۔

 

پاک فوج کی ٹیم میں ایمبولینسز اور ڈاکٹر موجود ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سی ایم ایچ حیدر آباد میں زخمیوں کے علاج معالجہ کے لیے ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قوم سے کہا ہے کہ آپ کی افواج دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ ہم قوم کے ساتھ کھڑے ہیں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی بلا تفریق ہو گی۔

 

ادھر آئی ایس پی آر کے مطابق رینجرز اور میڈیکل اسٹاف کے ساتھ ساتھ پاک فضائیہ کا ایک سی ون تھرٹی طیارہ امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے اور زخمیوں کو کراچی منتقل کرے گا۔ اس کے علاوہ نیوی کے ہیلی کاپٹر سیہون شریف سے زخمیوں کو نوابشاہ پہنچا رہے ہیں۔
 

Recent Ts acts are being exec on directions from hostile powers and from sanctuaries in Afghanistan. We shall defend and respond.


اظہار مذمت

صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شرف، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں ہونیوالے دھماکے کی مذمت کی۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے دھماکے کی مذمت کی۔ انہوں نے بتایا تمام اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ جلد از جلد زخمیوں کو اسپتال منتقل کریں۔ اس وقت پورا ملک دہشت گردی کی نئی لہر کی لپیٹ میں ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری کی حضرت لال شہباز قلندرؒ کے مزار پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا دہشتگرد، ان کے سرپرست، منصوبہ ساز اور سہولت کار بچ نہیں پائیں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا حکومت سندھ اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرے کہ حفاظتی امور میں غفلت کیسے ہوئی۔ آصف علی زرداری نے پارٹی کے منتخب نمائندوں، عہدیداروں اور کارکنوں کو فوری طور پر ہسپتالوں میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کے مطابق درگاہ کے اردگرد گنجان علاقہ ہے۔ درگاہ کی جانب ایک وقت میں ایک ہی ایمبولینس جا سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کہتے ہیں دیکھنا ہو گا افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف کون استعمال کروا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا تھا ملک میں ہزاروں مزارات ہیں ہر مزار پر سیکیورٹی نہیں ہوتی۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے صوبے بھر میں سانحہ سہیون کی وجہ سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت کے مطابق صوبے بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔  

واضح رہے گزشتہ سال صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں درگاہ شاہ نورانی میں زور دار بم دھماکے کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد شہید متعدد زخمی ہوئے تھے۔