مظفرگڑھ: زہریلی لسی پینے سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، تعداد 15 ہو گئی

Published On 31 Oct 2017 10:39 AM 

نشتر ہسپتال میں زیر علاج ایک اور بچی دم توڑ گئی، واقعہ میں ملوث ملزمان کو آج انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

مظفر گڑھ: (دنیا نیوز) مظفر گڑھ میں زہریلی لسی پینے سے اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا، نشتر ہسپتال میں زیر علاج ایک اور بچی دم توڑ گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی۔

زہریلی لسی پینے سے ہلاکتوں کا معاملہ زبردستی شادی کا شاخسانہ نکلا

دوسری جانب واقعہ میں ملوث 2 خواتین سمیت 3 ملزمان کو آج ڈی جی خان میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، ملزمان میں آسیہ، اسکا دوست شاہد اور ممانی زرینہ شامل ہیں۔ آسیہ نے دودھ میں زہر ملانے کا اعتراف کرلیا تھا، زہریلی لسی سے متاثرہ 8 افراد تاحال نشتر ہسپتال اور چلڈرن کمپلیکس ہسپتال ملتان میں زیر علاج ہیں۔ 7 روز قبل آسیہ نے شوہر امجد کے دودھ کے گلاس میں زہر ملا دیا تھا، امجد نے دودھ نہ پیا تو ماں نے دہی جمانے کے لئے گھر میں رکھے باقی دودھ میں ملا دیا تھا۔ اسی دہی کی لسی بنی اور مکھن کھانے سے 27 افراد متاثر ہوئے جن میں سے 15 دم توڑ چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق آسیہ نے زبردستی امجد سے شادی کا انتقام لینے کے لئے زہر ملایا۔