وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور بے نظیر کو سیاست سے باہر رکھنا چاہتے تھے، اس لئے شق شامل کی۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیرِ قانون زاہد حامد کا قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں یہاں کسی کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا۔ کسی کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا۔ 1962ء کا سیاسی جماعتوں کا ایکٹ ایوب خان کے دور میں نافذ ہوا۔ اس کے سیکشن 5 کے تحت نااہل ہونے کے بعد کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں رہ سکتا بھٹو کی جمہوری حکومت میں اس شق کو نکالا گیا تھا۔ ذوالفقار بھٹو کی جمہوری حکومت میں 1975ء میں اس شق کو نکال دیا تھا۔ اس کے بعد 1975ء سے لے کے 2002ء تک یہ شق شامل رہی۔ سابق صدر پرویز مشرف نے 2002ء میں دوبارہ یہ شق شامل کی تھی کیونکہ ان کا مقصد سابق وزرائے اعظم میاں نواز شریف اور بینظیر بھٹو کو ملک اور سیاست سے دور رکھنا تھا۔ اس وقت کسی نے اعتراض نہیں کیا تھا۔ اب اس پر اعتراض کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی نے خود ہی 1975ء میں شق نکالی تھی۔
وفاقی وزیرِ قانون کا کہنا تھا کہ سب کمیٹی کی رپورٹ سینیٹ میں بھی پیش کی گئی کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔ ہم سینیٹ سے جیت کر آئے ہیں۔ زاہد حامد نے کہا کہ کہتے ہیں بل ہم سے چھپایا گیا لیکن یہ کوئی نہ سمجھے اپوزیشن کی مرضی کیخلاف کیا۔ پاناما انکشافات سے ڈیڑھ سال پہلے سب کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا اس وقت کسی نے اعتراض نہیں کیا تھا۔