انسان جھوٹ بول سکتا ہے، حالات نہیں، حالات بتاتے ہیں کہ پولیس والوں نے اس قتل عام میں بھرپور حصہ ڈالا: رپورٹ
لاہور: (دنیا نیوز) جسٹس باقر نجفی رپورٹ کی اردو میں تفصیل روز نامہ دنیا میں شائع کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ انسان جھوٹ بول سکتا ہے، حالات نہیں، حالات بتاتے ہیں کہ پولیس والوں نے اس قتل عام میں بھرپور حصہ ڈالا۔ پولیس نے وہی کیا جس کے لیے اسے بھیجا گیا تھا۔ رانا ثناء اللہ ڈاکٹر طاہر القادری کو اپنے سیاسی مقاصد پورا کرنے کے کوئی موقع نہیں دینا چاہتے تھے۔ اس رپورٹ کو پڑھنے والے خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ داری کس پر ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی ٹربیونل کی تفصیلی رپورٹ، لنک کلک کریں
رپورٹ کے مطابق تمام ذمہ دار افراد ایک دوسرے کو بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔ یہ بات شیشے کی طرح صاف شفاف ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے کارروائی روکنے کا حکم نہیں دیا گیا۔ عدالت کے حکم پر عمل درآمد کیا جاتا تو وزیرِ قانون کو نگرانی میں طے پانے والے آپریشن میں خون خرابا روکا جا سکتا تھا۔ جبکہ تمام بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے کسی بھی وقت کارروائی روکنے کا حکم نہیں دیا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی ٹربیونل کی تفصیلی رپورٹ، لنک کلک کریں
جسٹس باقر نجفی رپورٹ کے مندرجات کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا کہ تھانہ ماڈل ٹاؤن کے ایس ایچ او کو اے سی ماڈل ٹاؤن نے ایک رات پہلے بتا دیا تھا کہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے پر مذاحمت کی جائے گی۔ اس اجلاس میں شامل تمام لوگوں کو بیرئیرز کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے 2011ء کے احکامات کا علم تھا۔ کمشنر لاہور کی رپورٹ پر بیرئیرز خلاف قانون قرار دی گئی اور انہیں فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔