فیض آباد دھرنے کی نشریات بندش کیس، حکومت اور چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری

Published On 12 Dec 2017 12:49 PM 

نشریات کی بندش سے شہریوں تک معلومات کی رسائی کو روکا گیا جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے: درخواستگزار

لاہور: (دنیا نیوز) لاہورہائیکورٹ نے فیض آباد دھرنے کی نشریات کی بندش کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے ایڈوکیٹ اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں فیض آباد دھرنے کی نشریات روکنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا گیا کہ نشریات کی بندش سے شہریوں تک معلومات کی رسائی کو روکا گیا جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق میڈیا نے حکومت کا بھیانک چہرہ بے نقاب کیا، حقائق کی نشاندہی کرنے پر میڈیا پر پابندی عائد کی گئی۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ نشریات روکنے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے جس پر عدالت نے نوٹسز جاری کئے۔

خیال رہے اسلام آباد دھرنے کے خلاف آپریشن کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال کے پیش نظر پیمرا نے تمام نیوز چینل کو بند کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ پیمرا نے اپنے اعلامیہ میں کہا میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کے تحت براہ راست کوریج نہ کرے، اسلام آباد انتظامیہ کی درخواست پر ہدایات جاری کی گئیں۔ جس کے بعد کراچی، پشاور سمیت ملک بھر میں تمام چینلز کی نشریات بند کر دی گئں۔