اسلام آباد: (دنیا نیوز) کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے، عام انتخابات بروقت کرانے کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہو گئی۔ حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترامیم کا بل سینیٹ سے بھی منظور ہو گیا۔
ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم کا بل پیش کیا گیا جس پر مختصر گفتگو کے بعد بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہو گیا۔
اراکین سینیٹ میں سے 82 نے بل کی حمایت کی جبکہ بل کی مخالفت میں کوئی ووٹ نہ آیا۔ مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ حلقہ بندیوں سے متعلق بل وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے پیش کیا تھا۔
راجا ظفر الحق کا خطاب
سینیٹ میں قائد حزب اقتدار راجہ ظفر الحق نے ترمیمی بل کی منظوری پر تمام پارلیمانی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے تسلسل کیلئے بل کی منظوری بہت اہم تھی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم منظور
یاد رہے کہ قومی اسمبلی نے نئی حلقہ بندیوں کے ترمیمی بل کی 16 نومبر کو بھاری اکثریت سے منظوری دے دی تھی۔ آج سینیٹ سے منظوری ملنے کے بعد اب اس بل کے آئین کا آئین کا حسہ بننے کی راہ میں حائل واحد رکاوٹ صدر مملکت ممنون حسین کے دستخط ہیں جو امکان ہے کہ کل تک ہو جائیں گے جس کے بعد الیکشن کمیشن اطمینان سے کم از کم اس وقت تک عام انتخابات 2017ء کی تیاری کر سکے گا جب تک کہ کوئی شہری بل کے خلاف سپریم کورٹ جا کر یہ نہیں کہتا کہ مردم شماری کا حتمی نوٹیفکیشن آنے سے قبل حلقہ بندیوں میں تبدیلی کس بنیاد پر کی گئی؟