عجلت میں جوڈیشل کمپلیکس بنانے کے احکامات کیوں دیئے، کھیتوں میں جا کر جوڈیشل کمپلیکس بنا دیا گیا: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس
ملتان: (دنیا نیوز) جسٹس آف پاکستان نے ملتان میں پُرانی کچہری بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے 3 ماہ میں نئے جوڈیشل کمپلیکس میں تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ملتان جوڈیشل کمپلیکس سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ غلط رپورٹ پیش کرنے پر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ خورشید انور رضوی پرسخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کھیتوں میں جا کر جوڈیشل کمپلیکس بنا دیا گیا، بارش ہو جائے تو وکلا کہاں بیٹھ کر کام کریں گے؟۔ انہوں نے کہا انتی عجلت میں جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کرنے کی کیا ضرورت تھی، وکلا اپنے کلائنٹس کو کہاں بٹھائیں گے، وکلا کے بیٹھنے کے لیے مناسب بار روم بھی نہیں ہے۔
خیال رہے ملتان میں وکلاء نیو جوڈیشل کمپلیکس سے عدالتوں کی واپس پرانی کچہری منتقلی اور ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف 8 روز سے دھرنا دیئے ہوئے تھے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کے جب تک دونوں مطالبات نہیں مانے جائیں گے وہ دھرنا جاری رکھیں گے۔