لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پریس کانفرنس میں زینب کا قاتل پکڑنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لئے تالیاں بجائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ فورنزک لیب نہ ہوتی تو شاید ملزم پکڑا نہ جاتا۔ ساتھ ہی وزیر قانون پنجاب نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا جدید لیب تبدیلی ہے، لوگوں کے گھر برباد کرنا تبدیلی نہیں۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نواز شریف اہلیہ کی بیماری کے باوجود عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، شہباز شریف بھی نیب میں پیش ہوئے، تحریک لبیک کا آفس سیل ہوا ہے تو مجھے معلوم نہیں، نواز شریف کے کیس کے مانٹرینگ جج کے بارے میں ہمارے مؤقف کی سینئر وکلاء نے بھی تائید کی ہے، کیس میں مانٹرینگ جج کو نہیں ہونا چاہئے تھا۔
رانا ثناء اللہ نے سید خورشید شاہ کے اعتراض پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کو گرفتار کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لئے تالیاں بجائی گئیں، پولیس افسران کی کارکردگی پر کانفرنس میں بیٹھے لوگوں نے تالیاں بجائیں، فورنزک لیب نہ ہوتی تو شاید درندہ نہ پکڑا جاتا، لوگوں کو سٹیج پر چڑھ کر گالیاں دینا کوئی تبدیلی نہیں۔ انہوں نے زینب قتل کیس کی بھرپور کوریج کے معاملے پر میڈیا کو بھی جوابدہ بنا ڈالا، بولے زیادتی کے جو پہلے واقعات ہوئے تھے، اس وقت میڈیا کہاں تھا؟
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان، شیخ رشید اور طاہر القادری کو قوم برا بھلا کہہ رہی ہے جبکہ جی ٹی روڈ پر نواز شریف کا شاندار استقبال کیا گیا، مسلم لیگ نون کے جلسے کامیاب ہو رہے ہیں، نواز شریف کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں عوام کی بالادستی ہو، 2018ء کے الیکشن میں پہلے سے زیادہ مینڈیٹ حاصل کریں گے۔