نقیب کیس: ایڈیشنل آئی جی نے رپورٹ جمع کرا دی، مقابلہ جعلی قرار

Published On 27 Jan 2018 04:37 PM 

کراچی: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی کی جمع کرائی گئی رپورٹ کے مندرجہ جات نے اہم حقائق سے پردہ اٹھا دیا۔

رپورٹ کے مطابق، بادی النظر میں مقابلہ جعلی تھا۔ نقیب اللہ کو 3 جنوری 2018ء کو 2 دوستوں کیساتھ حراست میں لیا گیا۔ نقیب اللہ کو ابو الحسن اصفہانی روڈ پر چائے کے ہوٹل سے اٹھایا گیا۔ نقیب اللہ، حضرت علی اور قاسم کو اٹھانے کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حضرت علی اور قاسم کو 6 جنوری کو چھوڑ دیا گیا۔ 13 جنوری کو نقیب اللہ کو طے شدہ مقابلے میں قتل کر دیا گیا۔ اس سے قبل اس کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کیا جاتا رہا۔ نقیب اللہ کا کسی دہشتگردی کی سرگرمی میں ملوث رہنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ سوشل میڈیا پر نقیب اللہ کی پروفائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لبرل شہری، محبت کرنے والا اور ماڈلنگ کا شوقین تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار کی عدم پیشی پر چیف جسٹس کا اظہار برہمی

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ راؤ انوار کی جانب سے جس نقیب اللہ کی رپورٹ پیش کی گئی ہے، یہ وہ نہیں، راؤ انوار اور اس کے ساتھی جان بوجھ کر تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے، راؤ انوار کا یہ طرزِ عمل مِس کنڈکٹ اور قانون کی راہ میں رکاوٹ بننے کے مترادف ہے، راؤ انوار نے جعلی دستاویزات پر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی، حالانکہ راؤ انوار جانتا تھا کہ اس کے خلاف اعلیٰ تحقیقات چل رہی ہیں، دوران تحقیق اس وقعے کے عینی شاہدین میں شدید خوف پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس میں پیشرفت،6 ملزم باقاعدہ گرفتار، جرم کا اعتراف

راؤ انوار نے جائے وقوعہ پر ہونے سے انکار کیا تھا لیکن کال ڈیٹا کے ریکارڈ سے راؤ انوار کے جائے وقوعہ پر موجود ہونے کے شواہد ملے ہیں، فرانزک رپورٹ میں گولیوں کے خول کی میچنگ نہیں ہوئی، راؤ انوار گزشتہ 4 سالوں سے ملیر میں تعینات ہیں، راؤ انوار کی سربراہی میں کئی پولیس انکاؤنٹرز میں 444 لوگ مارے جا چکے ہیں، نقیب اللہ کیس میں راؤ انوار نے انٹیلیجنس رپورٹ پر کارروائی کا دعویٰ کیا تھا لیکن تحقیقات میں انٹیلیجنس معلومات پر کارروائی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے نے راؤ انوار کی جانب سے باہر جانے کی کوشش کی تصدیق کی ہے۔


سندھ پولیس نے دیگر صوبوں سے مدد مانگ لی


 سندھ پولیس نے دیگر صوبوں سے راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے مدد مانگ لی۔ سندھ حکومت نے راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے تمام آئی جیز سے رابطہ کر لیا۔ سندھ پولیس کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مفرور ملزم راؤ انوار کی گرفتاری میں قانونی معاونت فراہم کی جائے، خط میں راؤ انوار کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ نمبر بھی درج کیا گی ہے۔