لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) مظفر آباد اور میرپور میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا، جگہ جگہ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے، مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
مظفر آباد اور میرپور میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا، جگہ جگہ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے، مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور کوہالہ پل اور منگلا پل سمیت پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے دوسرے راستوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گی۔ یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو ایک واضح پیغام دینا ہے کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔
ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر جوش جذبے سے منایا گیا۔ شہر شہر تقریبات اور ریلیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ سکول کے بچوں نے نعروں کے ذریعے دشمن کو منہ توڑ پیغام دیا۔ لے کر رہیں گے آزادی، کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگاتے بچوں نے دشمن کو واضح پیغام دیا۔ اس سلسلے میں اسلام آباد میں بھی ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں صدر مملکت ممنون حسین اور وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
کشمیری عوام کی حالتِ زار کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے آزاد کشمیر اور ملک بھر میں ریلیاں، عوامی اجتماعات، تقریبات اور سیمینار منعقد کیے گئے، جن میں مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم، خواتین کی بے حرمتی، نوجوانوں کو لاپتہ کر کے مارے جانے جیسے افسوس ناک واقعات کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا گیا۔ کشمیری ثقافت اور روایات کو فروغ دینے کے لیے پروگرام اور فیسٹیولز کا انعقاد بھی کیا گیا۔
راولا کوٹ میں بھی یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا گیا اور اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو شہریوں نے یادداشت پیش کی۔ مختلف علاقوں میں ریلیاں نکال کر عالمی برداری سے یہ اپیل کی گئی کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کو ان کا حق دیا جائے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی جلسوں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ برمنگھم میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیریوں کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا اور جلسے میں مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
برسلز میں وزیرِ اعظم کی رہائشگاہ اور امریکی سفارتخانے کے سامنے مرکزی شاہراہ پر سخت سردی کے باوجود مظاہرین اکٹھے ہوئے اور بھارتی ظلم وتشدد کے خلاف نعروں کے ذریعے سڑک پر آنے جانے والوں کو مقبوضہ وادی کے حالات کی طرف متوجہ کیا گیا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور فرینڈز آف کشمیر گروپ نے حقِ خودارادیت کے حصول کی صدا کو بلند کر کے پیغام دیا کہ جرمنی میں بسنے والے پاکستانیوں کے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
پرتگال میں بھی کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور لزبن میں عظیم الشان ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ لزبن شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کرنے کے بعد ریلی پرتگال پارلیمنٹ کے باہر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیریوں کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے تا کہ بھارت کے ظالمانہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔