کراچی: (دنیا نیوز) انتظار قتل کیس میں مدیحہ اور لیلیٰ کے بعد تیسری خاتون کی انٹری ہو گئی۔ مقتول کے والد کہتے ہیں بیٹے کا کالج فیلو ماہ رخ کے ساتھ افیئر تھا، لڑکی کا رشتہ دار پولیس افسر ہے، مقدس حیدر کے گارڈ نے مارا۔
13 جنوری کو ڈیفنس میں پولیس کی کار پر فائرنگ سے نوجوان انتظار جان سے گیا۔ فائرنگ کے وقت گاڑی میں مدیحہ کیانی نامی لڑکی بھی سوار تھی جو فائرنگ کے واقعہ میں محفوظ رہی۔ انتظار کے والد نے الزام لگایا کہ ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر نے انتظار کو قتل کرایا، کار میں سوار لڑکی مدیحہ کیانی سے تفتیش کی جائے، وہ اس بارے میں جانتی ہے۔
ساتھ ہی انتظار کے والد اشفاق احمد نے ماہ رخ نامی لڑکی کا ذکر کیا جو انتظار کی کلاس فیلو تھی۔ 23 جنوری کو اس کیس میں لیلیٰ نامی لڑکی کی انٹری ہوئی تھی، اس کی بھی انتظار سے دوستی تھی۔ سی ٹی ڈی نے لیلیٰ کے حوالے سے بھی تفتیش کی تھی۔ تاہم، اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ وہ لیلیٰ نامی کسی لڑکی کو نہیں جانتے، بدھ 7 فروری کو نیوز کانفرنس میں اشفاق احمد صاحب نے ایک بار پھر کہا کہ انتظار کی کلاس فیلو ماہ رخ کے والد نے 2 سال قبل انہیں دھمکیاں دی تھیں کہ وہ انتظار کو ماہ رخ سے ملنے سے روکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد انتظار کو ملائشیاء بھیج دیا تھا۔ اس کیس میں اب تک 3 لڑکیوں کے نام مختلف حوالوں سے سامنے آ چکے ہیں۔