کراچی: (دنیا نیوز) انتظار قتل کیس میں پولیس کی جانب سے مقدس حیدر کو بچانے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کیلئے رپورٹ تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی کے سازش میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔ رپورٹ میں اہلکار بلال اور دانیال کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی نے 13 جنوری کو ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے انتظار کے کیس کی تحقیقات مکمل کر لیں۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق، پولیس اہلکاروں نے انتظار کو جان بوجھ کر قتل کیا۔ انتظار کے قتل میں پولیس اہلکار بلال اور دانیال براہ راست ملوث ہیں۔ رپورٹ میں انتظار کے قتل کی سازش یا منصوبہ بندی میں ایس ایس پی مقدس حیدر کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد نہ ملنے کا ذکر کیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ انتظار قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ 2 روز میں عدالت میں جمع کرا دی جائے گی۔ ملزمان کی نامزدگی کا فیصلہ عدالت کرے گی۔ دوسری جانب انتظار کے والد اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کے قتل کے پولیس نے کئی شواہد مٹا دیئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے حوالے سے نئی جے آئی ٹی بھی نہیں بنائی گئی۔
اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی مقدس حیدر کی بھتیجی ماہ رخ میرے بیٹے کی دوست تھی، ماضی میں ایس ایس پی مقدس حیدر کے بھائی نے مجھے فون کر کے ٹیلی فون پر دھمکیاں بھی دی تھیں جس کے بعد میں نے انتظار کو ملائیشیاء بھیج دیا تھا۔ انتظار کے والد اشتیاق احمد نے انصاف نہ ملنے پر بھوک ہڑتال کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔