نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی خواتین کو کم عمری میں شادی، تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ، صحت اور روزگار جیسے وسائل سے محروم رکھا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف صنفی تعصب پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تعصب ساری دنیا میں پایا جاتا ہے، تاہم پاکستان کا شمار ان چار ممالک میں ہوتا ہے جہاں 18 سے 49 سال عمر کی 49 لاکھ خواتین کو پائیدار ترقی کے چار شعبوں سے بیک وقت محروم رکھا جاتا ہے۔
ان میں 18 سال سے پہلے شادی، تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ، صحت کے بارے میں فیصلے کرنے کی صلاحیت اور روزگار سے متعلق فیصلے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں 74 فیصد خواتین پرائمری پاس ہیں جبکہ پشتون خواتین تعلیم کے شعبے میں سب سے پسماندہ ہیں۔ سندھ کے غریب ترین خاندانوں میں سے 40 فیصد خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غربت کی وجہ سے کام کرنے والی خواتین کو سخت رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں صنفی تعصب، کم مواقع اور کم اجرت شامل ہیں۔